واحد حل

دہلی کے روز نامہ قومی آواز (۲ جنوری ۱۹۹۰) میں ایک خبر چھپی ہے ۔ اس کا عنوان ہے"مسلم بارات میں چا قو چل گیا"۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق خبر حسبِ ذیل ہے :

 "۳۱ دسمبر ۱۹۸۹ کی شام کو جامع مسجد کے علاقےمیں ایک شادی کی تقریب کے دوران پرانی دشمنی کی وجہ سے چا قو چل گئے     ۔ گلی شاہ تارا کے ناصر، محمد اقبال اور ان کے ایک ساتھی نے مبینہ طور پر محمد اسلم اور محمد میاں کو چا قو مار کر زخمی کر دیا۔ دونوں زخمی جے پر کاش اسپتال میں داخل ہیں، جب کہ تینوں ملزم فرار ہو گئے     ۔ بتایا جاتا ہے کہ ذاکر حسین کا لج کے زمانۂ طالب علمی میں اسلم نے کبھی ناصر کی پٹائی کر دی تھی ۔ تب سے دونوں میں رنجش چلی آرہی تھی ۔ آج بارات میں ان دونوں کے دوست عادل نے ان کو اپنی شادی پر مدعو کیا تھا۔ دونوں اپنے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ وہاں موجود تھے ۔ تقریب کے دوران دونوں میں کسی بات پر تکرار ہوگئی۔ اس کے نتیجے میں ناصر اور اقبال غصہ ہو گئے     اور اسلم اور محمد میاں کو چاقو مار کر بھاگ گئے ۔ جامع مسجد کی پولیس نے اقدام ِقتل کا کیس درج کر لیا ہے، تاہم ابھی تک اس سلسلے میں کوئی گرفتاری نہیں ہو سکی ہے" ۔

دو مسلمانوں کے درمیان اس قسم کے واقعات اکثر ہوتے رہتے ہیں۔ اسی سے اس ہندو مسلم واقعہ کو سمجھا جا سکتا ہے جو زیادہ بڑے پیمانہ پر ملک میں جاری ہے ۔ ۱۹۴۷ میں ہندؤوں کو یہ شکایت ہوئی کہ مسلمانوں نے ان کی" بھارت ماتا" کے دو ٹکڑے کر وادیے ۔ مزید یہ کہ لیڈروں کی حماقت کے نتیجے میں اس موقعہ پر دونوں فرقوں میں زبر دست مارکاٹ ہوئی ۔ ماضی کی یہ تلخ یاد ہندو کے ذہن میں باقی ہے۔ عام حالات میں وہ زندگی کے مسائل کے نیچے دبی رہتی ہے ۔ مگر جب کبھی ہندو اور مسلمان کے درمیان کسی بات پر تکرار ہو جاتی ہے تو ماضی کی تمام یا دیں از سرِ نو جاگ اٹھتی ہیں ۔ اب ہندواپنے انتقامی جذبات کو لے کر مسلمانوں کے اوپر ٹوٹ پڑتا ہے ۔

 ایسی حالت میں مسلمانوں کے لیے عقلمندی یہ ہے کہ وہ" تکرار" کے مواقع کو نہ آنے دیں۔ وہ اعراض کی پالیسی پر عمل کر کے سوئے ہوئے جذبات کو سویا رہنے دیں ۔ اس کے سوا اس مسئلہ کا دوسرا کوئی حل نہیں ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom