کتمانِ شہادت

قدیم عرب میں یہود بڑی تعداد میں آباد تھے ۔ ماضی کی روایات کی بنا پر ان کو اپنے ماحول میں سرداری حاصل تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب قرآن اور اسلام کی دعوت پیش کی تو یہود آپ کے مخالف ہو گئے۔ انھوں نے یہ ثابت کرنا شروع کیا کہ ہم دین پر ہیں اور محمد دین سے دور ہو گئے ہیں۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ یہود کے نزدیک دین نام تھا دین ِاکابر کا۔ اس کے بر عکس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دین ِخدا کو دین کی حیثیت سے پیش کرتے تھے ۔ اس فرق کی بنا پر وہ لوگ آپ کے دشمن ہو گئے۔

تاہم یہ دشمنی ظاہری تھی۔ یہود اپنے علم کے مطابق اچھی طرح جانتے تھے کہ ان کے اکابر اس دنیا کے خدا نہیں ہیں بلکہ خدا اس دنیا کا خدا ہے ۔ سچا دین وہی ہے جو آدمی کو خدا سے جوڑے نہ کہ وہ جو آدمی کو انسانی اکابر سے وابستہ کرے ۔ یہود کا دل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغام کی صداقت پر گواہی دیتا تھا مگر دنیا کے فائدے اور قیادت کی مصلحتیں انھیں روکتی تھیں کہ وہ اپنے دل کی بات کو زبان پر لائیں۔ وہ سچائی کو سچائی جانتے ہوئے اس کے اعلان و اظہار سے باز رہے۔ یہود کی اس مجرمانہ خاموشی پر تنبیہ کرتے ہوئے قرآن میں کہا گیا ہے :

وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ كَتَمَ شَهَادَةً عِنْدَهٗ مِنَ اللّٰهِ (البقره :140)اور اس سے بڑا ظالم اور کون ہو گا جو اس گواہی کو چھپائے جو اللہ کی طرف سے اس کے پاس ہے۔

جب آدمی کا دل ایک بات کی سچائی کا اقرار کرے تو گویا اس کے پاس خدا کی گواہی آگئی۔یہ گواہی خدا کی ایک مقدس امانت ہے ۔ آدمی کے اوپر لازم ہے کہ وہ اس گواہی کا اعلان کرے۔ جو شخص اس خدائی گواہی کے لیے نہ اٹھے وہ ظالم ہے ، ایسے ظالموں سے خدا کبھی راضی نہیں ہو سکتا۔ وہ خدا کے معاملےمیں غیر جانب دار ہو گئے ، اس لیے خدا بھی ان کے معاملے میں غیر جانب دار ہو جائے گا، اور جس کے معاملے میں خدا غیر جانبدار ہو جائے اس کا زمین و آسمان میں کوئی ٹھکانہ نہیں۔

سچائی موجودہ دنیا میں خدا کی نمائندہ ہے ۔ جو لوگ سچائی کا ساتھ نہ دیں، انھوں نے خداکا ساتھ نہیں دیا ، انھوں نے خدا کو نظر انداز کر دیا ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom