مین آف مشن

ایک صاحب مجھ سے ملنے کے لیے آئے۔ انھوں نے بتایا کہ میں نے سنا تھا کہ آپ بوڑھے ہوگئے ہیں، اور اب کسی سے ملاقات نہیں کرتے۔ اس کے باوجود میں آپ سے ملنے کے لیے آگیا۔ میں نے سوچا کہ اگر بات چیت نہیں ہوگی تو میں کم از کم آپ کو دیکھ لوں گا، اور آپ سے مصافحہ کرلوں گا۔

میں نے کہا کہ آپ نے مین آف مشن کو انڈر ایسٹیمیٹ (underestimate) کیا۔ مین آف مشن نہ کبھی بوڑھا ہوتا ہے، اور نہ وہ کبھی ملاقات کا سلسلہ بند کرتا ہے۔میں نے کہا کہ آدمی جب بوڑھا ہو تو وہ مشن پلس (mission ‘plus’) بن جاتا ہے۔ بوڑھا ہونے سے پہلے اس کے پاس علم تھا تو بوڑھا ہونے کے بعد اس کے پاس علم کے ساتھ تجربہ (experience) کا اضافہ ہوجاتا ہے۔ لمبی عمر کی بنا پر وہ اس قابل ہوجاتا ہے کہ وہ حال کے واقعات پر دانش مندانہ تبصرہ کرے۔ اسی کے ساتھ وہ اس قابل ہوجاتا ہے کہ پچھلے زمانہ کے بارے میں لوگوں کو اپنا مشاہدہ بتائے۔

علم یا معلومات ہر ایک کے پاس ہوسکتی ہے، لیکن تجربہ ہر ایک کے پاس نہیں ہوتا۔ تجربے کے لیے ضروری ہے کہ آدمی پر مختلف قسم کے احوال گزریں، اور اس قسم کا معاملہ صرف اس کے ساتھ پیش آتا ہے جو لمبی عمر تک زندہ رہے۔ اس لیے لوگوں کو چاہیے کہ وہ بوڑھے آدمی سے ضرور ملیں۔ وہ بوڑھے آدمی سے مل کر زندگی کے بارے میں اس کے تجربات کو جانیں، وہ اس کے تجربات سے اپنی زندگی کی زیادہ درست منصوبہ بندی کریں۔

یہ فطرت کا ایک عجیب نظام ہے کہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ انسان جسمانی اعتبار سے بوڑھا ہوجاتا ہے، لیکن ذہنی اعتبار سے وہ بوڑھا نہیں ہوتا۔ اکثر حالات میں اس کی یاد داشت (memory) بڑی حد تک باقی رہتی ہے۔ اس بنا پر وہ اس قابل ہوتا ہے کہ اپنے پچھلے گزرے ہوئے واقعات کو بتائے، اور طویل مدت کے درمیان پیش آنے والے تجربات سے لوگوں کو واقف کرائے۔ اسی بنا پر کہا جاتا ہے کہ اولڈ از گولڈ (old is gold)۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom