مطالعۂ قرآن

قرآن میں یہود کے بارےمیں بتایا گیا ہے کہ پیغمبر ِاسلام صلی اللہ علیہ سلم کی بعثت سے پہلے وہ ایک "نجات دہندہ "کے آنے کا انتظار کر رہے تھے۔ وہ کہتے تھے کہ جب وہ آئے گا تو ہم اس کا ساتھ دے کر مشرکوں سے لڑیں گے اور پھر دوبارہ اپنا غلبہ قائم کریں گے۔ مگر جب محمد بن عبد اللہ کی صورت میں وہ آنے والا آیا تو یہودنے آپ کو ماننے سے انکار کر دیا۔ حتی کہ وہ آپ کے سخت ترین دشمن بن گئے (البقرہ :۸۹)

اس کی کیا وجہ ہے کہ جو لوگ ایک" آنے والے "کے منتظر رہتے ہیں، جب وہ آنے والا آتا ہے تو یہی لوگ اس کے سب سے بڑے دشمن بن جاتے ہیں۔ اس کا جواب قرآن کے مذکورہ حصہ کا مطالعہ کرنے سےمعلوم کیا جاسکتا ہے۔

اس انکار اور دشمنی کا سبب ہوائے نفس (البقرہ: ۸۷) ہے۔ یہ انتظار کرنے والے سمجھتے ہیں کہ آنے والا ان کی ہوائے نفس کے مطابق ہوگا۔ جب وہ دیکھتے ہیں کہ وہ ان کی ہوائے نفس کی تائید نہیں کر رہا ہے تو پہچان لینے کے باوجود وہ اس کے منکر اور مخالف بن جاتے ہیں۔ اپنے آپ کو بدلنے کے بجائے وہ خدا کے فیصلہ کو بدلنے کی کوشش کرنے لگتے ہیں۔

آنے والا بے آمیز حق کو لے کر آتا ہے، جب کہ وہ ملاوٹ والے حق کو اپنائے ہوئے ہوتے ہیں۔ آنے والا خدا کی بڑائی کو بیان کرتا ہے، جب کہ وہ اپنے اکابر کی بڑائی کو محبوب بنائے ہوئے ہوتے ہیں۔ آنے والا اصولی دین کا اعلان کرتا ہے، جب کہ وہ قومی دین کو اپنائے ہوئے ہوتے ہیں۔ آنے والا آخرت کے مسائل کو سب کچھ بتاتا ہے، جب کہ وہ دنیا کے مسائل کو سب کچھ سمجھے ہوئے ہوتے ہیں۔ آنے والا زندہ دین کی طرف پکارتا ہے، جب کہ وہ جامد دین کی بنیاد پر گدیاں سنبھالے ہوئے ہوتے ہیں۔ آنے والا اتباع ِ حق کا داعی ہوتا ہے، جب کہ وہ اتباعِ ھوی پر اپنی زندگی کا نقشہ بنائے ہوتے ہیں۔

 یہ فرق آنے والے کو ان کی نظر میں سخت مبغوض بنا دیتا ہے۔ وہ اپنی اصلاح پہ آمادہ نہیں ہوتے، کیوں کہ اس میں انھیں اپنی پوری زندگی کا ڈھانچہ بگڑتا ہوا نظر آتا ہے۔ اس لیے وہ آنے والے کو غلط ثابت کرنے کی جھوٹی مہم شروع کر دیتے ہیں۔ وہ خود اپنے مطلوب کو نامطلوب بنا دیتے ہیں۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom