نکتہ آفرینی

ایک صاحب نے کالج کے یونین ہال میں تقریر کی۔ انھوں نے کہا کہ انگریزی زبان عربی سے ماخوذ ہے۔ انگریزی کے تمام الفاظ عربی زبان سے سرقہ کر کے حاصل کیے گئے ہیں۔ ایک طالب علم کھڑا ہوا۔ اس نے کہا کہ ایسا کیوں کر ہو سکتا ہے۔ آپ تو بڑی عجیب بات کہہ رہے ہیں۔

 مقرر نے کہا کہ آپ کو تعجب کرنے کی ضرورت نہیں۔ آپ تجربہ کر لیجیے۔ آپ کوئی بھی   انگریزی کا لفظ بولیے۔ میں بتا دوں گا کہ وہ عربی کے کسی لفظ کو لے کر بنایا گیا ہے۔ طالب علم نے کچھ دیر تک سوچا۔ پھر بولا کہ اچھا بتائیے ، بلائنڈ (blind) کا لفظ کس عربی لفظ سے بنا ہے۔ مقرر نے فوراً کہا : بلاعین۔

اس کے بعد ایک اور مقرر کھڑے ہوئے۔ انھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ انگریزی کے تمام لفظ اردو سے لیے گئے ہیں۔ انگریزی زبان پوری کی پوری اردو زبان پر مبنی ہے۔ دوبارہ ایک شخص کھڑا ہوا۔ اس نے کہا کہ آپ کا یہ دعویٰ ہماری سمجھ میں نہیں آتا۔ مقرر نے کہا کہ آپ تجربہ کر کے دیکھ لیں۔ آپ انگریزی کا کوئی لفظ بولیں۔ میں فوراً بتا دوں گا کہ وہ کس اردو لفظ سے ماخوذہے۔ آدمی نے سوچ کر کہا کہ ڈیکوریشن (decoration) کس اردو لفظ سے بنا ہے مقرر نےفوراً جواب دیا : دیکھورے شان۔

 پھر تیسرے صاحب اٹھے۔ انھوں نے کہا کہ انگریزی زبان ساری کی ساری ہندی زبان کے الفاظ لے کر بنائی گئی ہے۔ دوبارہ حاضرین میں سے ایک شخص نے پوچھا کہ وہ کیسے۔مقرر نے کہا کہ آپ انگریزی کا کوئی لفظ بولیے۔ پھر میں بتاؤں گا۔ انھوں نے کہا کہ لو (love) کس ہندی لفظ سے بنا ہے۔ مقرر نے فورا کہا " لو بھ"

اس قسم کی باتیں استدلال نہیں ، وہ نکتہ آفرینی ہیں۔ اس طرح کے نکتوں سے کوئی بات ثابت نہیں ہوتی۔ ثبوت کا تعلق حقائق واقعی سے ہے نہ کہ نکتوں اور لطیفوں سے۔ دانش مند وہ ہے جو دلیل اور لطیفہ کے فرق کو سمجھے۔ وہ دلیل والی بات کو اپنائے اور جو بات محض لطیفہ ہو اس سے اعراض کا طریقہ اختیار کرے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom