ٹیک اوے کیاہے

ایک بار میں لندن کی ایک سڑک پر چل رہا تھا۔ میں نے دیکھا کہ ایک دکان کے سامنے ایک بورڈ لگا ہوا ہے، اس بورڈ پر جلی حرفوں میں لکھا ہوا تھا، ٹیک اوے(takeaway)۔ ٹیک اوے کا لفظی مطلب ہے، لے کر جانا۔ پہلے یہ لفظ دکان کے لیے بولا جاتا تھا کہ آپ دکان پرجائیں، اور آپ وہاں اپنا مطلوب سامان مثلاً کھانے کا پیکٹ قیمت ادا کرکے لیں اور چلے جائیں۔ بعد کویہ لفظ عام ہوکر اِس مفہوم میں بولا جانے لگا کہ آپ کسی میٹنگ میں شرکت کریں، اور وہاں سے آپ کوئی آئڈیا یا نئی بات لے کر واپس آئیں:

A key fact, point, or idea to be remembered, typically one emerging from a discussion or meeting.

کوئی تقریر یا تحریر کامیاب تقریر یا تحریر اس وقت ہے، جب ایسا ہو کہ آپ اس تحریر کو پڑھیں یا کسی اجتماع میں اس تقریر کو سنیں، اوراس سے آپ کو کوئی کام کی بات یا کوئی مفید آئڈیا ملے، اور اس کو لے کر آپ واپس جائیں۔ تقریر یا تحریر کی کامیابی کا یہی معیار ہے۔ اگر اس کے برعکس معاملہ ہو، یعنی جس تقریر یا تحریر سے کوئی ایسی بات نہ ملے جو لے جانے کے قابل ہو، تو آپ نے اپنا وقت ضائع کیا۔ آپ کا پڑھنا بھی بے فائدہ تھا، اور سننا بھی بے فائدہ۔

مقرر ہو یا محرر، دونوں کو چاہیے کہ وہ بولنے یا لکھنے سے پہلے اچھی طرح سوچے، اور کوئی ایسی بات متعین کرے، جو دوسروں کو دینے کے قابل ہو۔ پھر یہ بھی ہے کہ وہ بات آپ واضح انداز میں بیان کرسکیں۔ اگر ایسا ہو کہ آپ نے لکھا یا کہا تو اس سے پڑھنے یا سننے والے کو کوئی لے جانے کی بات نہیں ملی تو ایسا لکھنا بھی بیکار ہے، اور پڑھنا بھی بیکار ہے۔

کسی تقریر یا تحریر کی کامیابی کا معیار یہ ہے کہ اس میں پڑھنے یا سننے والے کے لیے حقیقی معنی میں کوئی ٹیک اوے ہو۔ پڑھنے یا سننے والے کو کوئی ایسی بات ملے، جس کے ذریعے وہ اپنی زندگی کو زیادہ مفید بنا سکے، جو اس کے شخصی ارتقا میں مددگار ثابت ہو۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom