ناقابل تسخیر طاقت

ابن خلدون (۱۴۰۶- ۱۳۳۲ء) کی زندگی کا ایک حصہ شام میں گزرا ۔ ۱۴۰۰ء میں جب کہ تیمور نے وحشی تاتاری قبائل کے ساتھ دمشق کا محاصرہ کر رکھا تھا۔ ابن خلدون اس وقت دمشق ہی میں تھا۔ محاصرہ کے دوران تیمور اور دمشق کے باشندوں میں بات چیت شروع ہوئی ۔ اس وقت تیمور نے ابن خلدون سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی جو تاریخ داں کی حیثیت سے کافی شہرت حاصل کر چکا تھا ۔ دمشق کے باشندوں نے یہ سمجھا کہ تیمور صلح  پر آمادہ ہے۔ چنانچہ ابن خلدون کو رسیوں میں باندھ کر شہر پناہ کی دیوار سے باہر کی طرف لٹکایا گیا ۔ اس طرح وہ تیمور کے کیمپ میں پہونچا۔ ابن خلدون سات ہفتہ تک تیمور کے کیمپ میں رہا۔ تیمور نے ابن خلدون کی کافی عزت کی۔ اس نے ابن خلدون کی خواہش کے مطابق اس کے لیے بحفاظت مصر جانے کا انتظام کر دیا۔ وغیرہ ۔

 تا ہم اس عزت افزائی کے پیچھے تیمور کا خود اپنا مفاد تھا۔ بظاہر مزید فتوحات کا خواب دیکھتے ہوئے تیمور نے ابن خلدون سے شمالی افریقہ کا تفصیلی نقشہ دریافت کیا ۔ اس موضوع پر اس نے نہ صرف ابن خلدون کی گفتگوسنی ، بلکہ اس سے ایک جامع تحریری رپورٹ بھی حاصل کی:

Probably dreaming of further conquests, Timur asked for a detailed description of North Africa and got not only a short lecture on that subject, but also an extensive written report. (9/149)

تیمور اگرچہ اہل دمشق کے لیے اتنا سفاک تھا کہ صلح کی پیش کش کے باوجود اس نے دمشق کو تباہ کر دیا اور وہاں کی عظیم مسجد کو نذر آتش کر دیا ۔ مگر شخصی سطح پر اس نے ابن خلدون کی پوری قدر دانی کی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ ابن خلدون نے اپنے ممتاز جغرافی اور تاریخی علم کی بنا پر یہ ثابت کیا تھا کہ وہ تیمور کےلیے نہایت مفید رہنما بن سکتا ہے۔

 آدمی اگر اپنی افادیت ثابت کر دے تو وہ ہر ایک کی نظر میں محترم بن جاتا ہے ، حتی کہ سفاک دشمن کی نظر میں بھی ۔ افادیت اور نفع بخشی ایسی چیز ہے جو خوں خوار لوگوں کو بھی مہربان بنا دے ، جو بادشاہوں کو بھی آدمی کے سامنے جھکنے پر مجبور کر دے۔

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom