انسان کی بے کسی

۱۲ اگست ۱۹۸۵ کو جاپان میں ایک ہولناک ہوائی حادثہ ہوا ۔ ایک بڑا جہاز (۷۴۷) جوٹو کیو سے اوساکا جارہا تھا وہ راستہ میں پہاڑ سے ٹکرا کر برباد ہوگیا۔ اس کے مسافروں میں صرف چند آدمی بچے ۔ باقی ۵۱۹ مسافر فوراً ہلاک ہو گئے۔

اس حادثہ سے متعلق جو مختلف تفصیلات اخباروں میں آئی ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ ایک جاپانی خاتون مسزمار یکو شرائی (Mrs Mariko Shirai) بھی انھیں ہلاک ہونے والوں میں سے تھیں۔ ان کی عمر ۲۶ سال تھی۔ جہاز کے بر باد شدہ سامانوں میں سے ایک ٹائم ٹیبل کے اوراق تھے جو بعد کو دستیاب ہوئے ہیں۔ یہ ٹائم ٹیبل اس وقت مذکورہ خاتون کے ہاتھ میں تھا۔ اس وقت مذکورہ خاتون نے اس ٹائم ٹیبل کے حاشیہ پر چند الفاظ لکھے جو محفوظ حالت میں پائے گئے ہیں۔ وہ الفاظ یہ تھے:

Help me, horror, horror, horror.

میری مدد کرو، دہشت ، دہشت ، دہشت (ٹائمس آف انڈیا ۲۶ اگست ۱۹۸۵)

قرآن میں ہے کہ انسان کو ضعیف اور کمزور پیدا کیا گیا ہے (النساء:   ۲۸) عام حالات میں انسان اپنے ضعف کو بھولا رہتا ہے۔ حتی کہ وہ سرکشی کرنے لگتا ہے ۔ مگر جب کوئی نازک لمحہ آتا ہے تو اس کو محسوس ہوتا ہے کہ میں بالکل بے بس ہوں۔ میں اپنی ذاتی بنیاد پر اس دنیا میں کھڑا نہیں ہو سکتا۔ اسی قسم کا ایک نازک لمحہ تھا جو مذکورہ جاپانی خاتون پر گزرا ۔

اس طرح کے لمحات آدمی پر کبھی کبھی ڈالے جاتے ہیں تاکہ وہ اس دنیا میں اپنی حیثیت کو سمجھے۔ تاکہ وہ حقیقت پسندی کا طریقہ اختیار کرتے ہوئے تواضع کی روش پر قائم ہو جائے ۔ مگر انسان کا یہ حال ہے کہ جب کوئی نازک لمحہ آتا ہے ، اس وقت تو وہ وقتی طور پر متواضع بن جاتا ہے۔ مگر جیسےہی موقع ختم ہوتا ہے وہ دوبارہ سرکش بن کر کھڑا ہو جاتا ہے۔

 اس دنیا میں اصلاح کی توفیق اس کو ملتی ہے جو جزئی واقعہ سے کلی اثر قبول کرے۔ جو وقتی تجربہ کو اپنی پوری زندگی کا تجربہ بنائے ۔ جو ایک دن کے سبق آموز واقعہ کو اس طرح پکڑے کہ وہ اس کی ساری عمر کےلیے سبق اور نصیحت کا ذریعہ بن جائے۔

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom