ایک آیت

رزین نے زید بن اسلم سے روایت کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ خلیفۂ  ثانی عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ایک روز پانی مانگا ۔ ان کے پاس ایک پیالہ میں پانی لایا گیا جس میں شہد ملا ہو ا تھا۔ حضرت عمر نے کہا کہ یہ اچھا ہے۔ مگر مجھے قرآن کی آیت (الاحقاف  ۲۰) یاد آتی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ قیامت میں کچھ لوگوں سے کہا جائے گا کہ تم اپنی اچھی چیزیں دنیا میں لے چکے ۔ اب آخرت کی اچھی چیزوں میں تمہارا کوئی حصہ نہیں۔ مجھے ڈر ہے کہ یہ وہی نہ ہو۔ حضرت عمر نے یہ کہا اور پیالہ پئے بغیر واپس کردیا۔

(التفسير المظہرى)

مذکورہ آیت کے تحت اکثر تفسیروں میں اس طرح کے واقعات درج ہوتے ہیں۔ اس سے بعض لوگوں نے یہ تاثر لے لیا گویا دنیا کی طیبات کو استعمال کرنا مطلق طور پر آخرت کی طیبات سے محرومی کے ہم معنی ہے۔ مگر یہ صحیح نہیں ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ایک خاص موقع پر شہد کا شربت نہ پینا محض شدتِ تاثر کی بنا پر تھا۔ وہ شرعی حکم کے طور پر نہ تھا بلکہ تقویٰ کے احساس کے تحت تھا۔

حدیث میں آیا ہے کہ کوئی بندہ اس وقت تک متقی کے درجہ کو نہیں پہونچ سکتا جب تک اس کا یہ حال نہ ہو جائے کہ وہ (بعض اوقات) ایسی چیز کو بھی چھوڑ دے جس میں ہرج نہیں ہے، اس اندیشے کی بنا پر کہ شاید اس میں ہرج ہو ۔لَا يَبْلُغُ الْعَبْدُ أَنْ يَكُونَ مِنَ الْمُتَّقِينَ حَتَّى يَدَعَ مَا لَا بَأْسَ بِهِ ‌حَذَرًا ‌لِمَا ‌بِهِ ‌بَأْسٌ(مسند الشهاب، 910)

حضرت عمر کے مذکورہ فعل کو اسی حدیث کے تحت دیکھنا چاہیے  ۔ یہ واقعہ ان کی بڑھی ہوئی متقیانہ حساسیت کی بنا پر پیش آیا نہ اس لیے کہ دنیا کی اچھی چیزیں اہل ایمان کے لیے قابل ترک ہیں ۔

اگر دنیا کی اچھی چیزوں کو مطلقاً قابل ترک سمجھا جائے تو یہ نظریہ قرآن کی اُن آیتوں سے ٹکرا جائے گا جن میں طیب اور پاک چیزوں کو مطلق طور پر اہل ایمان کے لیے جائز بتایا گیا ہے ۔ حتی کہ ارشاد ہوا ہے کہ کہو ، اللہ کی زینت کو کس نے حرام ٹھہرایا ہے جو اس نے اپنے بندوں کے لیے پیدا کی ہیں اور کھانے کی طیب (پاک) چیزیں ۔ کہو کہ وہ دنیا کی زندگی میں کبھی ایمان والوں کے لیے ہیں اورآخرت میں تو وہ خاص انھیں کے لیے ہوں گی (الاعراف ۳۲)

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom