صورت یا سیرت
اکثر نوجوان یہ خواب دیکھتے رہتے ہیں کہ ان کو خوب صورت بیوی مل جائے۔ مگر یہ صرف ایک نادانی کی خواہش ہے۔ نام نہاد خوب صورت عورت اکثر پُر مسائل بیوی (problem wife)ثابت ہوتی ہے۔ ایسی عورت کی دل کَشی صرف چند دن کی ہوتی ہے اور اس کے بعد سارا جنون ختم ہوجاتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ نکاح کے معاملے میں آدمی کو اصل اہمیت سیرت (character)کو دینا چاہیے۔ جو عورت سیرت میں اچھی ہو، وہی سب سے اچھی بیوی ہے۔
فرینک فرٹ یونی ورسٹی کے ماہرِ نفسیات ڈاکٹر جان (Dr. John Ockert) نے ایک جائزے میں بتایا کہ— زیادہ خوب صورت لڑکیاں عام طورپر زندگی میں ناکام رہتی ہیں:
Gorgeous women feel beuty is the only asset, and they cannot bear the ageing. Marilyn Monroe, one of the prettiest woman to emerge from Hollywood, is stated to have wept bitterly when she saw first traces of wrinkles in the mirror.
دل کَش عورتیں سمجھتی ہیں کہ خوب صورتی اُن کا واحدسرمایہ ہے اور بڑھاپے کو وہ برادشت نہیں کرسکتیں۔ میری لین مانرو، جو ہالی وُڈ کی ایک انتہائی خوب صورت عورت تھی، کہا جاتا ہے کہ وہ اُس وقت بُری طرح رونے لگی، جب کہ اُس نے آئینے میں پہلی بار اپنے چہرے پر جھُرّیوں کے نشانات دیکھے۔
جس آدمی کو پُرکشش عورت نہ ملے، وہ زیادہ خوش قسمت ہے۔ کیوں کہ غیرپُرکشش عورت عملی زندگی میں زیادہ بہتر رفیق ثابت ہوتی ہے۔ نکاح کا مقصد ایک نِسوانی کھلونا حاصل کرنا نہیں ہے، بلکہ نکاح کا مقصد یہ ہے کہ آدمی کو ایک کار آمد رفیقۂ حیات مل جائے۔ اور بہتر رفیقۂ حیات وہی ہے جو سیرت کے اعتبار سے بہتر ہو، نہ کہ صرف صورت کے اعتبار سے بہتر۔ یہ تجربہ اتنا عام ہے کہ ہر آدمی اپنے قریب کے لوگوں میں اِس کی مثالیں دیکھ سکتا ہے، بشرطیکہ اس کے اندر چیزوں کو حقیقت پسندانہ انداز سے دیکھنے کی صلاحیت موجود ہو۔