خبر نامہ اسلامی مرکز ۸۰

۱۔ جنوری ۱۹۹۲ میں صدر اسلامی مرکز نے حیدر آباد اور محبوب نگر کا سفر کیا۔ ایک ہفتہ کے دوران مختلف قسم کے دعوتی اور تربیتی پروگرام ہوئے۔ اس کی تفصیلات ان شاء اللہ رودادِسفر کے تحت شائع کر دی جائیں گی۔

۲۔غلام محمد شاہ صاحب گیارہ سال سے الرسالہ پڑھ رہے تھے۔ تاہم ابھی تک انھوں نے اس کی ایجنسی نہیں لی تھی۔ اب انہیں الرسالہ مشن کے مخالفین کا کچھ لٹریچر پڑھنے کا موقع ملا۔ یہ لٹریچر انھیں بے معنی معلوم ہوا۔ مگر انھوں نے اس کی مخالفت میں پڑنے کے بجائے اپنے جوش کو مثبت رخ پر موڑ دیا۔ انھوں نے الرسالہ کی ایجنسی لے کر اس کو پھیلانے کی مہم شروع کر دی۔ انھوں نے جنوری ۱۹۹۲ سے ایک سو  الرسالہ  اردو اور دس انگریزی سے اپنی ایجنسی شروع کی ہے۔ آئندہ مزید اضافہ کا حوصلہ رکھتے ہیں۔

۳۔اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن کی طرف سے ۲ فروری ۱۹۹۲ کو جے این یونیورسٹی سنٹر (نئی دہلی) میں ایک سمپوزیم ہوا۔ اس کا عنوان تھا : قرآن اور اس کا اثر انسانی سماج پر۔ آرگنائزرس کی دعوت پر صدر اسلامی مرکز نے اس میں شرکت کی اور مذکورہ موضوع پر آدھ گھنٹہ خطاب کیا۔

۴۔دسمبر ۱۹۹۱ میں چلڈرن پارک ، نئی دہلی میں کتابوں کی نمائش لگائی گئی تھی۔ اس موقع پر الرسالہ مطبوعات کا بک اسٹال رکھا گیا۔ اس کے بعد فروری ۱۹۹۲ میں پرگتی میدان ، نئی دہلی میں بہت بڑی بک فیئر تھی۔ اس موقع پر بھی الرسالہ مطبوعات کا بک اسٹال لگایا گیا۔ دونوں بار کافی آدمیوں نے الرسالہ مشن سے تعارف حاصل کیا۔

۵۔ڈوبر وگڑھ یونیورسٹی (آسام)کے ایک استاد نے" گڈ لائف"کا ترجمہ آسامی زبان میں کیا ہے۔ اور اب وہ اس کو کتابی صورت میں چھپوانے کا انتظام کر رہے ہیں۔

۶۔جناب رفیق احمد صاحب (الہٰ آباد) نے اطلاع دی ہے کہ انھوں نے "سچار استہ " نامی کتاب کا ہندی زبان میں ترجمہ کیا ہے۔ اب وہ اس کو شائع کرنے کا انتظام کر رہے ہیں۔

۷۔گول مارکیٹ (نئی دہلی) میں تعلیم یافتہ اصحاب کا ایک اجتماع ہوا۔ اس میں صدر اسلامی مرکز نےمسلمانوں کی ترقی کا راز" کے موضوع پر ایک گھنٹہ خطاب کیا۔ آخر میں سوال و جواب کا پروگرام ہوا۔

۸-ہندستان میں مقیم عرب طلبہ کی طرف سے ۲۹ - ۳۰ دسمبر ۱۹۹۱ کو بنگلور میں کیمپ (مخیم) منعقد کیا گیا۔ اس سلسلے میں اسلامی مرکز کو دعوت نامہ موصول ہوا تھا۔ مرکز کی طرف سے ڈاکٹر ثانی اثنین نے بطور نمائندہ شرکت کی اور وہاں ایک مقالہ پیش کیا۔ اس مقالے میں خصوصیت سے عزیمت اور اتحاد کی اہمیت واضح کی گئی تھی۔

۹-الرسالہ ریڈرس فورم (پٹنہ) نے۔ لے نئے سال کے آغاز پر ایک دو ورقہ انگریزی زبان میں چھاپ کر تعلیم یافتہ طبقے میں تقسیم کیا۔ اس میں توجہ دلائی گئی تھی کہ ملک میں پازیٹو تھنکنگ اور کنسر کٹیواپروچ  پیدا کرنے کی کوشش کی جائے ، کیوں کہ آج سب سے زیادہ اسی کی ضرورت ہے۔ آخر میں یہ سطریں درج تھیں :

Here, Al-Risala monthly in English, Hindi and Urdu, rightly timed and adroitly analysed, may be had for perusal, appraisal and redressal.

۱۰-ایک صاحب لکھتے ہیں کہ میں نے کالج کی تعلیم کے زمانے میں جب سائنس اور بیالوجی پڑھی تو اسلامی عقائد کے بارے میں ذہن میں سوالات پیدا ہونے لگے۔ اس سلسلے میں کئی علماء سے رجوع کیا مگر تشنگی باقی رہتی تھی۔ ۱۹۷۸ سے الرسالہ پڑھنا شروع کیا۔ مذہب اور جدید چیلنج  اور عظمت قرآن جیسی کتابیں پڑھیں۔ اس کے بعد الحمد اللہ تمام سائنسی سوالات کا تشفی بخش جواب مل گیا۔ اب ذہن اتنا بدل گیا کہ جون کی گرمی کو دیکھ کر جہنم یاد آتی ہے اور بہار کا موسم دیکھتا ہوں تو جنت کے لیے دعا نکلتی ہے۔

(ڈاکٹر  انور عباس ، دہلی)

۱۱-ایک خاتون لکھتی ہیں : میں آپ کا ماسک پتر کا الرسالہ جو ہندی میں پر کاشت ہوتا ہے پڑھتی ہوں۔ آپ کے وچاروں سے مجھے بہت کچھ سیکھنے کا اوسر پراپت ہوتا ہے۔(تسکین فاطمہ حمایت نکر حیدر آباد)

۱۲-ایک صاحب لکھتے ہیں، آپ کا رسالہ پڑھ کردل میں ایک نئی تازگی پیدا ہوتی ہے۔ میں آپ کے چند مضامین کاگجراتی زبان میں ترجمہ کرکے یہاں کے گجراتی پر چے  میں اس کو پر کاشت کرتا ہوں۔ جنتا اس کو خوب پسند کرتی ہے۔

(مبارک علی تنکاروی۔ سورت)

۱۳-تذکیر القرآن کا ایک ایسا نسخہ زیر تیاری ہے جس میں صرف متن اور ترجمہ ہوگا ان شاء اللہ اس کو ایک جلد میں شایع کیا جائے گا۔

۱۴-ایک صاحب لکھتے ہیں : میں گزشتہ سال سے الرسالہ کا قاری ہوں اور مسلسل استفاده حاصل کر رہا ہوں اور بلاشبہ یہ موجودہ تنزل کے دور میں نہایت عمدہ اقدام ہے۔ اس  کا قاری اس کو پڑھ کر اپنی بیتی ہوئی زندگی کا محاسبہ کرتا ہے کہ اس سے کیا صحیح اور کیا غلط اقدامات سرزد ہوئے ، اور میں نے خود بہت سے نازک مواقع پر مثبت اقدامات اور طرز فکر کو ترجیح دی ہے

(محمد طیب خاں ، رام پور)

۱۵-ماسٹر محمد یونس خان (اندور) سے لکھتے ہیں : الرسالہ کا ایک پرانا پرچہ ملا۔ پڑھ کر بے انتہا متاثر ہوا۔ اس کے بعد اور بھی پرانے پر چے حاصل کیے۔ ان کو پڑھ کر دل و دماغ کوتسکین ہوئی۔ اب میں نے فیصلہ کیا ہے کہ فی الحال اس کے پانچ خریدار بنا کر ایجنسی چلاؤں۔ خود بھی مستفید ہوتے ہوئے دوسروں تک اسلام کا پیغام پہنچا کر اس تعمیری مشن میں تعاون کروں۔" یہی الر سالہ کے اسلامی مشن کے ساتھ تعاون کا صحیح طریقہ ہے۔ الرسالہ کے ہر قاری کو اس کی کوشش کرنا چاہیے۔ واضح ہو کہ الرسالہ کی ایجنسی لینے میں نقصان کا کوئی خطرہ نہیں۔ کیونکہ غیر فروخت شدہ پر چے واپس لے لیے جاتے ہیں۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom