اذان اسپرٹ

روی عن أنس بن مالك رضی الله عنه قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم إذا أذن فی قریۃ أمّنھا اللہ عز و جل من عذابہ ذٰلک الیوم۔

(الترغيب والترھيب، بحو الہ طبرانی)

 انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم نے فرمایا کہ جب کسی بستی میں اذان دی جائے تو اللہ تعالیٰ اس بستی کو اس کے اس دن کے عذاب سے بچا لیتا ہے۔

 اس حدیث میں اذان دینے سے مراد صرف اس کی لفظی پکار نہیں ہے، بلکہ وہ پکار ہے جس میں اذان کے الفاظ محض بطور الفاظ نہ پکارے جائیں بلکہ وہ ایک ربانی حقیقت کے اعلان کے طور پر پکارے گئے ہوں۔

اذان کے الفاظ محض الفاظ نہیں ہیں۔ اس کا ہر فقرہ ایک اسپرٹ کو بتا رہا ہے۔ اس کو ایک لفظ میں" اذان اسپرٹ" کہا جا سکتا ہے۔ جس بستی  میں اذان پکاری جائے، وہ باعتبار حقیقت، اس بات کا اعلان ہے کہ___ ہم وہ لوگ ہیں جو اذان کو ماننے والے ہیں، ہم اذان اسپرٹ کے ساتھ اس دنیا میں رہنا چاہتے ہیں۔ اور جو بستی اذان اسپرٹ والی بستی بن جائے، وہ یقینا ًدنیا اور آخرت کے عذاب سے محفوظ ہو جائے گی۔

مثلا اذان میں سب سے زیادہ جو کلمہ دہرایا جاتا ہے وہ اللہ اکبر(اللہ بڑا ہے)کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کی اسپرٹ کیا ہے۔ اس کلمہ کی اسپرٹ تواضع ہے۔ اس کلمہ کی اسپرٹ یہ ہے کہ "اللہ بڑاہے،انسان چھوٹا ہے"۔ جو لوگ اس اذان اسپرٹ کو اپنالیں، حتی کہ وہ اعلان کر کےدوسروں کو بتادیں کہ ہم اذان اسپرٹ کے حامل لوگ ہیں۔ وہ یقینی طور پر اس عذاب سے بھی محفوظ ہو جائیں گے جو انسانوں کی طرف سے آتا ہے اور اس عذاب سے بھی جو فرشتوں کےذریعے  انسان کے اوپر ڈالا جاتا ہے۔

 جو لوگ اللہ کو بڑا مان کر چھوٹے بن گئے ہوں وہ ایسے لوگ ہوں گے جو ظلم اور سرکشی اور عناد اور بدخواہی اور حق تلفی سے خالی ہوں گے۔ جن لوگوں کے اندر یہ خصوصیات پیدا ہو جائیں وہ لوگوں کے درمیان محبوب بن جائیں گے۔ اس کے بعد کون ہوگا جو انھیں ستائے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom