تخلیقی عمل
انگریزی کا ایک قول ہے— جس انسان نےکبھی غلطی نہیں کی ، اس نے کبھی نیا کام نہیں کیا:
A person who never made a mistake never tried anything new.
نیا کام سے مراد ہے تخلیقی(creative) کام۔ اصل یہ ہے کہ اس دنیا میں انسان جو کام بھی کرتا ہے، اس میں غلطی کا امکان رہتا ہے۔ جتنا بڑا کام اتنا زیادہ غلطی کا امکان۔ یہ امکان اس وقت مزید بڑھ جاتاہے، جب کہ وہ اجتہادی عمل ہو، یعنی تخلیقی (creative) عمل۔ ایسی صورت میں انسان کے لیے غلطی کے باوجود پرامید ہونے کا امکان اللہ نے باقی رکھا ہے۔
اللہ نے اس بات کا اعلان قرآن کی اس آیت میں کیا ہے: قُلْ یَا عِبَادِیَ الَّذِینَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِہِمْ لَا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّہِ إِنَّ اللَّہَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِیعًا إِنَّہُ ہُوَ الْغَفُورُ الرَّحِیمُ (39:53)۔ یعنی کہو کہ اے میرے بندو، جنھوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے، اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو۔ بیشک اللہ تمام گنا ہوں کو معاف کردیتا ہے، وہ بڑا بخشنے والا، مہربان ہے۔
قرآن کی اس آیت میں مایوسی سے بچنےکی تعلیم دی گئی ہے۔ اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ تمھارے پچھلے لمحات کسی غلطی کی وجہ برباد ہوجائیں تو یہ نہ سمجھو کہ تمھاری زندگی میں فل اسٹاپ آگیا۔ نہیں، زندگی میں ہمیشہ کاما (،)لگا رہتا ہے۔ زندگی میں پوٹنشل اتنے زیادہ ہوتے ہیں کہ اس میں کبھی فل اسٹاپ کی نوبت نہیں آتی، ہمیشہ کاما لگا رہتا ہے۔یعنی کسی انسان کے لیے کسی بھی حال میں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ، اس کی زندگی کا اگلا امکان ابھی باقی ہے۔ ہوسکتا ہے کہ یہ آنے والا موقع پچھلے موقع سے زیادہ اہم ہو۔ اس لیے اپنی پوری طاقت کے ساتھ اس کو اویل کرنا چاہیے۔
کوئی انسان، خواہ وہ مرد ہو یا عورت، اس دنیا میں جب آتا ہے، تو وہ لامحدود امکان (unlimited potential) لے کر آتا ہے۔ انسان کو صرف اس اِمکان کو پہچاننا ہے ۔ پہچاننے کے بعد اس کے امکانا ت فطرت کے زور پر ان فولڈ (unfold) ہونے لگتے ہیں، اور یہ سلسلہ تاعمر جاری رہتا ہے، وہ کبھی ختم نہیں ہوتا۔