کامیابی کا فارمولا
اپنے گزرے ہوئے کل کو بھلاؤ، اور اپنے آج کو لے کر زندگی کی ری پلاننگ کرو، یہی کامیاب زندگی کا واحد فارمولا ہے۔شاید ہر انسان کی سب سے بڑی کمزوری یہ ہے کہ وہ زیادہ بولتا ہے، اور کم سوچتا ہے۔ یہ عادت بچپن سے شروع ہوتی ہے ، اور دھیرے دھیرے لوگ اپنی اس عادت میں اتنے زیادہ کنڈیشنڈ ہوجاتے ہیں کہ ان کے دل میں کبھی یہ خیال نہیں گزرتا کہ وہ ایک غلط عادت میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ اسی عادت کی بنا پر ہر انسان کا یہ حال ہے کہ وہ اپنی سب سے زیادہ قیمتی صلاحیت کو سب سے کم استعمال کرتا ہے۔ یہ صلاحیت غور و فکر (contemplation) کی صلاحیت ہے۔ غور و فکر کی صلاحیت ہر آدمی کا سب سے بڑا سرمایہ ہے۔ مگر یہی وہ سرمایہ ہے، جس کو شاید ہر آدمی سب سے کم استعمال کرتا ہے۔
غور و فکر کی صلاحیت کو استعمال کرنے سے آدمی کے اندر ذہنی ارتقا (intellectual development)) ہوتا ہے۔ آدمی کی تخلیقیت (creativity) میں اضافہ ہوتا ہے۔ آدمی کو یہ موقع ملتا ہے کہ وہ اپنے دماغ کے بند گوشوں کو کھولے۔ وہ اپنی زندگی کے اندھیرے سفر کو اجالے کا سفر بنا سکے۔
کامیابی کا فارمولا(formula) کوئی پراسرار فارمولا نہیں ہے۔ یہ تمام تر مبنی بر فطرت (nature-based) فارمولا ہے۔ لوگ عام طور پر فطرت کے راستے سے ہٹ جاتے ہیں۔ یہی لوگوں کا اصل مسئلہ ہے۔ فطرت کے مقرر راستے کی طرف واپس آئیے، فطرت کے راستے کی طرف دوبارہ اپنا سفر شروع کردیجیے، اور پھر آپ کا سفر کامیابی کی منزل کی طرف جاری ہو جائے گا۔
کامیابی کا سفر سب سے پہلے درست آغاز (right beginning) کا سفر ہے۔ دوسری ضروری شرط یہ ہے کہ آدمی بار بار اپنا محاسبہ کرتا رہے۔ درست آغاز اور محاسبہ کے بغیر سفر کرنے والے کے لیے یہی مقدر ہے کہ وہ ناکام ہوجائے۔