خبر نامہ اسلامی مرکز  ۷۹

۱۔ رانچی کی ایک مسلم تنظیم کی دعوت پر دسمبر ۱۹۹۱ میں صدر اسلامی مرکز نے رانچی کا سفر کیا۔ وہاں ان کے مختلف پروگرام ہوئے۔ اس کی روداد ان شاء اللہ سفرنامہ کے تحت شائع کر دی جائے گی۔

۲۔پٹنہ میں باقاعدہ طور پر حلقۂ الرسالہ کا ماہانہ اجتماع شروع ہو گیا ہے۔ یہ اجتماع ہر مہینہ کے دوسرے سنیچر (سکنڈ سٹرڈے)کو ہوا کرے گا۔ مقام اجتماع کا پتہ اور ٹیلیفون نمبر یہ ہے:

Prof. S. Shahabuddin Desnavi, Taj Manzil,

Chajju Bagh, Patna 800004 (Tel. 224252)

۳۔جنوری ۱۹۹۲ میں صدر اسلامی مرکز نے حیدر آباد اور محبوب نگر کا دورہ کیا۔ اس سلسلے میں دونوں مقامات پر مختلف پروگرام منعقدکیے گئے۔ اس کی روداد ان شاء اللہ سفرنامے کے تحت شائع کر دی جائے گی۔

۴۔شرقِ اوسط کے بعض عربی اخبارات نے الرسالہ کے مضامین کا عربی میں ترجمہ ریگولر طور پر چھاپناشروع کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ بعض عربی پر چے خاتونِ اسلام کے عربی ترجمہ کے ابواب سلسلہ وار شائع کر رہے ہیں۔

۵۔محمد عبد الجبار بنارسی نے بتایا کہ بھینسا(ضلع عادل آباد)میں انھوں نے قارئین الرسالہ کا حلقہ بنایا ہے اور اس کے لیے  ایک کمرہ خاص کر کے اس میں اسلامی دارالمطالعہ قائم کیا ہے۔ اس طرح بہت سے لوگ دوسرے مقامات پر اسی انداز میں کام کر رہے ہیں۔

۶۔ایک صاحب لکھتے ہیں: میں نے الرسالہ مشن کو تہِ دل سے قبول کیا ہے اور ۸۰ ممبر ان پراس کی ایجنسی چلارہا ہوں۔ مزید ممبر بڑھانے میں مشغول ہوں۔ میں ہر ایک کے گھر جا کر الرسالہ پہنچاتا ہوں۔ گھر گھر جانے میں مجھے ذرا بھی عار محسوس نہیں ہوتا۔ اس کو میں خود تعمیری کے لیے اور دعوتی مشن کا تقاضا سمجھ کر کر رہا ہوں۔ ان شاء اللہ میں الرسالہ کو سبق  کی کتاب کی طرح ہر گھر میں پہنچا دوں گا۔ (محمد سلیمان خاں، کھام گاؤں)

۷۔مس مہنا زسید (۱۴ سال) مس فرح سید (۱۵ سال) دونوں بہنیں ہیں عرب امارات میں رہتی ہیں۔ وہاں وہ شارجہ انڈین اسکول میں پڑھتی ہیں۔ انھوں نے بتا یا کہ ہماری ایک ٹیچر مسز رینو کا ہیں۔ وہ اکثر اسلام اور مسلمانوں پر تنقید کرتی رہتی تھیں۔ مہناز سید نے ان کو انگریزی الرسالہ کے کچھ شمارے پڑھنے کے لیے  دیے۔ ان کا ذہن بدل گیا اور اب وہ اسلام کی خوبیوں کا اعتراف کرتی ہیں۔ اسی طرح دوسری ٹیچرمسز سچا سنگھ بھی اسلام پر تنقید کرتی تھیں۔ ان کو بھی انگریزی الرسالہ پڑھایا۔ ان کا ذہن بھی بدل گیا۔

۸۔ایک صاحب لکھتے ہیں: میں آپ کے متعلق رسالوں میں بہت کچھ غلط صحیح پڑھتا تھا اوراس کی وجہ سے مجھے آپ سے سخت بیزاری تھی۔ لیکن خدا کا یہ ہمیشہ دستور رہا ہے کہ حق بات ظاہر کر دیتا ہے۔ اتفاقاً میں نے آپ کا الرسالہ پڑھا۔ کچھ ہی پڑھا تھا کہ میرا ذہن بدل گیا۔ میں نے سوچا کہ لوگ کتنا زیادہ غلط لکھتے ہیں۔ الرسالہ پڑھنے کے بعد ایسا لگا کہ اب مجھے اس کے علاوہ کوئی اور رسالہ یا پرچہ پڑھنے کا دل ہی نہیں کرتا ہے (محمد ابو بکر۔ لکھنؤ)

۹۔ایک صاحب لکھتے ہیں: الرسالہ اپنے گوں ناگوں اوصاف کی وجہ سے سنجیدہ تعلیم یافتہ طبقہ میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ میرا ذاتی تاثر ہے کہ الرسالہ سے ہر شخص اپنے ذوق اور فکر کے مطابق غذا حاصل کر سکتا ہے۔ تاہم آخرت کا تصور اور دعوت الی اللہ کا پہلو اس میں نمایاں رہتا ہے۔(عبد الصمد امینی، ہزاری باغ)

۱۰۔ایک صاحب لکھتے ہیں: کافی عرصہ سے الرسالہ پڑھ رہا ہوں اور بڑی حد تک اس سے متفق ہوں۔ ایک ایسا دور بھی تھا جب میں عام نوجوانوں کی طرح جوش کے تحت ملی مسائل کے بارے   میں سوچا کر تا تھا۔ لیکن جب سے الرسالہ ہاتھ لگا ہے۔ میں جوش کے ساتھ ہوش سے بھی کام لینے لگا ہوں (حبیب احمد ایم اے، نرمل)

۱۱۔ایک صاحب لکھتے ہیں: ۲۴ سال کی عمر میں بہت سی کتابیں پڑھی تھیں۔ مگر جب سے الرسالہ ہاتھ آیا یوں لگا کہ گزرے ہوئے وقت میں جو کتابیں پڑھی تھیں، کوئی عبرت آموز نہ بن سکی۔ سوائے الرسالہ کے کسی کتاب کو پڑھ کر محسوس نہیں ہوا کہ اس کتاب کو ابھی ختم نہیں ہوناچاہیے تھا (شکیل عبدالرحمن، مسقط)

۱۲۔ایک نئی کتاب تیار ہورہی ہے۔ وہ ڈھائی سو صفحات پرمشتمل ہوگی اور اس کا نام "عظمتِ اسلام "ہوگا۔ اس کے پانچ ابواب حسبِ ذیل ہوں گے–––– عظمتِ رب، عظمتِ رسول، عظمتِ قرآن، عظمتِ اسلام، عظمتِ صحابہ۔ اس کتاب کا ہر باب ان شاء اللہ پہلے الرسالہ میں خصوصی نمبر کے طور پر چھپے گا اور اس کے بعد اس کو مجموعہ کی صورت میں عظمتِ اسلام کے نام سے شائع کیا جائے گا۔

۱۳۔ایک صاحب لکھتے ہیں: کافی دنوں سے الرسالہ نہیں پڑھا ہے میں نے۔ کچھ پرانے رسالے آج ہاتھ میں آگئے۔ ان کو پڑھ کر تڑپ گیا ہوں۔ بس یہی دل میں آتا ہے کہ ہمیں کچھ بھی نہیں کرنا ہے۔ سب کچھ مولانا لکھ تو رہے ہیں۔ اس سے زیادہ بھلا ہم کیا کر سکتے ہیں۔ میرا یقین ہے کہ الرسالہ کا سرکولیشن بہت زیادہ بڑھایا جا سکتا ہے۔ جو لوگ الرسالہ پڑھتے ہیں وہ پہلے کی بہ نسبت کافی سدھرے ہوئے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کا ادارہ مسلمانوں کی کایا پلٹ کر سکتا ہے۔ (شاکر وارث، مراد آباد)

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom