بیرونیات، اندرونیات

آدمی کے وجود کی دو سطحیں ہیں۔ ایک باہر کی سطح، اور دوسری اندر کی سطح۔ اسی اعتبار سے انسانی سرگرمیوں کی بھی دو قسمیں ہیں۔ ایک وہ جو بیرونی ڈھانچہ کی سطح پر جاری ہوتی ہے۔ دوسری وہ جو اندرونی کیفیات کی زمین سے ابھرتی ہے۔ اگر نئی اصطلاح بنانا ہو تو ان کو الگ الگ بتانے کے لیے دو لفظ استعمال کیے جاسکتے ہیں ––––بیرونیات اور اندرونیات۔ بیرونیات سے مراد وہ سرگرمیاں ہیں جو باہر کی چیزوں پر مبنی ہوں۔ اندرونیات سے مراد وہ سرگرمیاں ہیں جو اندرونی حقیقت کی بنیاد پر وجود میں آئیں۔

 اس تقسیم کی روشنی میں موجودہ زمانے  کے مسلمانوں کی سرگرمیوں کو دیکھیے تو وہ سب کی سب بیرونیات سے تعلق رکھنے والی نظر آتی ہیں۔ ان سرگرمیوں میں بظاہر اگرچہ ایک اور دوسرے کے درمیان فرق ہے۔ ان کے نمائندے جو الفاظ بولتے ہیں، وہ بھی ایک دوسرے سے الگ ہوتے ہیں۔ لیکن ظاہر سے گزر کر حقیقت کے اعتبار سے جانچیے تو سب کی سب یکساں نظر آئیں گی۔ سب،کسی نہ کسی اعتبار سے، بیرونی چیزوں پر مبنی دکھائی دیں گی۔

جو تحریک بیرونیات کی سطح پر ابھرے، وہ خواہ اسلام کا نام لیتی ہو، مگر وہ ایک دنیا پرستانہ تحریک ہے۔ خدا پرستی کے دین سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔ اسلامی تحریک یا دینی دعوت وہ ہے جوتمام تر اندرونیات کی بنیاد پر ابھرے۔ جو انسانی شخصیت میں پیدا ہونے والے اندرونی بھونچال کے نتیجے میں ظہور میں آئی ہو۔

جس کے افراد معرفتِ ربّانی کے اندرونی تجربے کے تحت متحرک ہوئے ہوں۔ جن کے یہاں نطق خاموشی کی صورت میں ڈھل گیا ہو۔ جن کی تنہائیاں فرشتوں کے اَن دیکھے مجمع سے پُر رہتی ہوں۔ جن کے سینے کا طوفان آنکھ کے آنسوؤں کی صورت میں رواں ہوتا ہو۔ جو چپ کی زبان میں خدا سے ہم کلام ہونے کا راز پا گئے ہوں۔ جن کے لیے واقعات ِظاہری بے حقیقت ہو جائیں اور حقائقِ اخروی جن کو پہاڑسے بھی زیادہ نمایاں صورت میں دکھائی دینے لگیں۔ دل کی دھڑکنیں ہی جن لوگوں کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا درجہ اختیار کر لیں۔

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom