قابل اعتماد کارکن

  قرآن کی سورہ نمبر ۲۸ میں ایک واقعہ کابیان ہے۔ اس کے ذیل میں یہ بتایا گیا ہے کہ کسی مقصد کے لیے اچھے کار کن کا انتخاب کرنا ہو تو اس کے اندر کن صفات کو دیکھنا چاہیے۔ قرآن کی متعلقہ آیت یہ ہے:’’ ان میں سے ایک نے کہا کہ اے باپ، اس کو ملا زم رکھ لیجیے۔ بہترین آدمی جسے آپ ملازم رکھیں وہی ہے جو مضبوط اور امانت دار ہو‘‘(القصص:۲۶)

  قرآن کی اس آیت میں قابل اعتماد کارکن کی صفت کو بتانے کے لیے دولفظ استعمال کیے گئے ہیں۔ ایک، قوی(Hard worker) اور دوسرے، امین(Honest) یہ دونوں صفتیں ابدی صفتیں ہیں۔ خواہ کسی بھی زمانےمیں اور خواہ کسی بھی کام کے لیے کارکن کاانتخاب کرنا ہو تو انہی دونوں کی حیثیت بنیادی صفت کی رہے گی۔ جونظام ان دوصفتوں کے حامل افراد کو حاصل کرلے اس کی کامیابی اور ترقی بلا شبہہ یقینی ہے۔

  قوت کا تعلق کار کن کی جسمانی طاقت سے ہے اور امانت کا تعلق اس کے مزاج سے۔یہی دونوں چیزیں کسی کارکن کو اچھا کارکن بناتی ہیں۔ اچھا کارکن وہ ہے جو ایک طرف محنتی ہو اور دوسری طرف اس کے اندر یہ مزاج ہو کہ وہ ٹائم کی اہمیت کو جانے اور اپنی ڈیوٹی میں کمی کو برداشت نہ کر سکے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom