تعلّمِ ایمان، تعلّمِ قرآن

حضرت جندب بن عبد اللہ البَجَلی سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ: کنّا مع النبی صلی اللہ علیہ وسلم ونحن فتیان حَزاوِرۃ، فتعلّمنا الإیمان قبل أن نتعلّم القرآن، ثم تعلّمنا القرآن فازددنا بہ إیماناً (ابن ماجہ، مقدمہ؛ حیاۃ الصحابہ، 3/176) یعنی ہم کچھ نوجوان لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہتے تھے۔ ہم نے آپ کے ساتھ رہ کر ایمان سیکھا، اِس سے پہلے کہ ہم قرآن کو سیکھیں۔ اِس کے بعد ہم نے قرآن کو سیکھا تو اُس کے ذریعے ہمارے ایمان میں اضافہ ہوا۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہمارا ذہن بنایا، اور جب ہمارا ذہن بن گیا تو آپ نے ہم کو قرآن کی تعلیم دی۔ کسی بھی چیز کو سمجھنے کے لیے پہلی شرط یہ ہے کہ آدمی کے اندر سمجھنے والا ذہن موجود ہو۔ بنا ہوا ذہن ہی کسی چیز کو سمجھ پاتا ہے۔ اگر ذہن بنا ہوا نہ ہو تو کوئی بھی چیز آدمی کو سمجھ میں نہیں آئے گی۔مذکورہ حدیث میں تعلّم ایمان سے مراد تعلّم معرفت ہے، یعنی قرآن کے مطابق، اپنا ذہن بنانا۔ اِس ابتدائی شرط کو پورا کیے بغیر قرآن کو حقیقی طورپر سمجھا نہیں جاسکتا۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ اسلام کو جاننے کا اصل ذریعہ قرآن ہے۔ لیکن قرآن کو سمجھنے کے لیے قرآن کے مطابق ذہن ہونا ضروری ہے۔ دورِ اول کے مسلمان جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہتے تھے تو ہر موقع پر آپ اُنھیں نصیحت کی کوئی بات بتاتے تھے۔ اِس طرح صحبت کے ذریعے اُن کی ذہن سازی ہوتی رہتی تھی۔ اِس کی بنا پر یہ ممکن ہوا کہ جب وہ قرآن کو پڑھیں تو وہ قر آن کو اس کی اصل اسپرٹ کے ساتھ سمجھتے جائیں، قرآن اُن کے ذہن میں پوری طرح بیٹھتا چلا جائے۔

جیسا کہ معلوم ہے، صحابہ کی مادری زبان وہی تھی جو قرآن کی زبان ہے، یعنی عربی زبان۔اِس کے باوجود یہ ضرورت پیش آئی کہ پہلے اُن کا ذہن بنایا جائے، اِس کے بعد اُن کو قرآن سکھایا جائے۔ اِس سے معلوم ہوا کہ قرآن کو سمجھنے کے لیے صرف قرآن کی زبان جاننا کافی نہیں ہے۔ بلکہ اُس کے ساتھ لازمی طورپر یہ بھی ضروری ہے کہ قاری کے اندر مطلوب ذہن موجود ہو۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom