جنت ،جہنم

عَنْ ‌أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا رَأَيْتُ مِثْلَ النَّارِ ‌نَامَ ‌هَارِبُهَا،» وَلَا مِثْلَ الْجَنَّةِ نَامَ طَالِبُهَا (رواه الترمذی،حدیث  نمبر۲٦۰۱)

  ابوہریرہ  کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ میں نے جہنم جیسی چیز نہیں دیکھی جس سے بھاگنے والا سو گیا ہو۔ اور میں نے جنت جیسی چیز نہیں دیکھی جس کا چاہنے والا سو گیا ہو۔

آدمی کو سب سے زیادہ جہنم سے بھاگنا چاہیے۔ مگر آدمی جہنم کے مسئلہ کو بالکل بھولا ہوا ہے ۔ آدمی کو سب سے زیادہ جنت کا طالب بننا چاہیے ، مگر اس کے اندر جنت کو حاصل کرنے کا کوئی شوق نہیں۔ یہی دو لفظ میں تمام انسانوں کی کہانی ہے ۔

انسانوں کا یہ حال کیسا عجیب ہے ۔ لوگ احساس کے درجہ میں بھی جہنم سے اندیشہ ناک نہیں ۔ لوگ تمنا کے درجہ میں بھی جنت خداوندی کے طالب نہیں ۔ ایسی حالت میں یہ کیسے ممکن ہےکہ وہ جہنم کی آگ سے نجات پائیں اور ان کے لیے جنت کی نعمتوں کے دروازے کھولے جائیں ۔

لوگوں کے اندیشے کسی اور چیز کے لیے ہیں۔ ان کے جذبات کسی اور بات پر بھڑکتے ہیں۔ ان کےاندر چھپے ہوئے خوف اور امید کے جذبات کسی اور چیز کے لیے وقف ہیں۔ ایسی حالت میں کیوں کر ایسا ہو سکتا ہے کہ وہ خدا کی رحمتوں کے مستحق قراردیے جائیں۔

 مسئلہ ٔدنیا کو لوگوں نے اپنا مسئلہ بنا رکھا ہے۔ مسئلۂ آخرت کو کسی نے اپنا مسئلہ نہیں بنایا۔ دنیا کی دولت ، دنیا کی قیادت ، دنیا کی مقبولیت، دنیا کی نیک نامی ، یہی سب چیزیں لوگوں کی توجہات کا مرکز ہیں ۔ آج کی دنیا میں کوئی نہیں جو آخرت کی بخشش اور آخرت کی نجات کے معاملے  میں فکرمند ہو ۔ آخرت کے عذاب کا خوف اور آخرت کی جنت کی حرص جس کو سراسیمہ بنادے۔

آہ وہ دنیا ، جہاں سب کچھ ہو، مگر وہی چیز نہ ہو جس کو سب سے زیادہ ہونا چاہیے۔ آہ وہ انسان ، جو سب کچھ جانے ، مگر وہی بات نہ جانے جس کو اسے سب سے زیادہ جاننا چاہیے۔ یہ بلاشبہ سب سے بڑی بھول ہے ۔ ایک وقت آئے گا کہ آدمی اپنی اس بھول کو جانے گا۔ مگر وہ جاننا صرف حسرت کے لیے ہو گا نہ کہ کھوئے ہوئے کی تلافی کے لیے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom