خبر نامہ اسلامی مرکز ۷۴
۱۔ سیرت رسول پر سادہ واقعاتی انداز کی ایک کتاب زیر تیاری ہے۔ یہ کتاب ہجرت تک لکھی جاچکی ہے۔ ساتھ ساتھ اس کی کتابت بھی ہو رہی ہے۔ ونگ کمانڈر یوسف خاں صاحب اس کا انگریزی ترجمہ کر رہے ہیں۔
۲۔ ڈاکٹر برن اسٹارف (Dr Dagmar Bernstorff) جرمنی کی ہیڈل برگ یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں ۔ موصوفہ ۱۰ اپریل کو اسلامی مرکز میں آئیں۔ انھوں نے صدر اسلامی مرکز سے ہندستان کے مسلمانوں کے بارے میں بات چیت کی ۔ انھوں نے بتایا کہ الرسالہ انگریزی کے کچھ شمارے انھوں نے پڑھے ہیں ۔ اس کے مزید شمارے وہ اپنے ساتھ لے گئیں ۔ انھوں نے کہا کہ الرسالہ مجھے بہت پسند ہے۔ چنانچہ میں نے اگست ۱۹۹۰ میں جرمنی کے ریڈیو پر اپنی جر من تقریر میں الرسالہ کا ذکر کیا۔ میں نے کہا کہ الرسالہ انڈیا کا واحد پرچہ ہے جو ہندستانی مسلمانوں کو حقیقت پسندی کا سبق دے رہا ہے۔ اس کا پیغام ہے کہ مسلمانوں کو ماضی کی گلوری میں گم رہنے کے بجائے اپنے مستقبل کی تعمیرمیں سرگرم ہونا چاہیے ۔
۳۔ آل انڈیا ریڈیو کی طرف سے رمضان کے مہینہ میں "سحرگا ہی " کا پروگرام چلایا گیا۔ اس کے تحت ہر روز قرآن کی تلاوت اور اس کا ترجمہ سنایا جانا تھا ۔ اس موقع پر آل انڈیا ریڈیو کے عملہ نے تذکیر القرآن کا انتخاب کیا ۔ چنانچہ تلاوت کے بعد اس کا ترجمہ تذکیر القرآن سے سنایا جاتا رہا ۔
۴۔بھارتیہ شکشن منڈل (نئی دہلی )کے زیر اہتمام ۶ اپریل ۱۹۹۱ کو جھنڈے والان (نئی دہلی) میں ایک سمینار ہوا۔ اس سمینار کا عنوان یہ تھا :
Constitutional rights to minorities and national integration
اس سمینار میں صدر اسلامی مرکز کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی اور مقررین میں ان کا نام بھی شامل کر دیا تھا یا بعض وجوہ سے وہ اس میں شرکت نہ کرسکے البتہ مرکز کا کچھ ہندی لٹریچر انھیں بھیج دیا گیا۔
۵۔ایک برطانی مسلمان کے خط سے معلوم ہو ا کہ بی بی سی کے ارد وشعبہ میں الرسالہ با قاعدہ طور پر پڑھا جاتا ہے ۔ وہ لکھتے ہیں :
You will be pleased to know that Al-Risala is very popular in the Urdu section of the BBC. Next time I am there, I will ask Asif Jilani and Obaid Siddiqi, both of whom are avid readers of Al-Risala, if they are receiving their monthly copies. If you are in England sometime, perhaps you could inform me in advance so that an interview might be arranged for one of the Urdu programmes. (J.M. Butt)
۶۔"اقوال حکمت" کا انگریزی ترجمہ ہو چکا ہے۔ اس وقت وہ چھپائی کے مرحلہ میں ہے۔ اس کے بعد ان شاء اللہ اس کتاب کا ہندی ترجمہ بھی شائع کیا جائے گا۔
۷۔ تذکیر القرآن کا ایک نیا اڈیشن تیار کیا جا رہا ہے۔ اس میں صرف عربی متن اور اردوترجمہ ہو گا۔ پوری کتاب ایک جلد میں ہوگی۔
۸۔ الرسالہ کا ایک خاص نمبر زیر تیاری ہے۔ اس کا نام"رہنمائے حیات" ہو گا۔ اس کا ہر مضمون ایک صفحہ کا ہو گا۔ اس میں بتایا جائے گا کہ زندگی کی تعمیر کامیاب طور پر کس طرح کی جائے۔
۹۔حافظ عبد الرزاق صاحب احمد آبادی تراویح سنانے کے لیے شکاگو (امریکہ) گئے۔ وہاں سے وہ اپنے خط میں لکھتے ہیں : آپ نے تذکیر القرآن کے نام سے قرآن کا جو ترجمہ شائع کیا ہے، یہاں ایک مسجد میں اس کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ۔ اکثر لوگ اہتمام سے اس کامطالعہ کرتے ہیں۔ میں نے بھی مطالعہ کیا۔ بہت فرحت ہوئی ، بہت آسان ہے ۔
۱۰۔تذکیر القرآن کو آڈیوٹیپ پر لایا جارہا ہے۔ ایک جلدکی ریکارڈنگ ہوچکی ہے۔ اندازہ ہے کہ تقریباً ۴۵ کیسٹ پر پوری تذکیر القرآن آجائے گی۔
۱۱۔مولا نا عبد الرحیم رشادی (پالاپٹی ، تامل ناڈو) نے اطلاع دی ہے کہ انھوں نے "روشن مستقبل" کا ترجمہ ٹمل زبان میں مکمل کر لیا ہے اور اب اس کو چھاپنے کا انتظام کر رہے ہیں۔ اسی طرح وہ مرکز کی دوسری کتابیں بھی ٹمل زبان میں ترجمہ کر کے چھاپنا چاہتے ہیں۔
۱۲۔ "خلیج ڈائری "اردو میں الرسالہ مئی ۱۹۹۱ میں شائع ہوئی ہے۔ اب اس کا ترجمہ عربی، ہندی ، انگریزی میں کیا جا رہا ہے ۔
ان شاء اللہ وہ بقیہ تینوں زبانوں میں بھی شائع کی جائے گی۔ ایک مقدمہ کا اضافہ ہوگا۔
۱۳۔ داؤد آدم راوت صاحب (رائے گڑھ) لکھتے ہیں : آپ کی گراں قدر اور پر از معلومات کتاب عقلیاتِ اسلام پڑھا۔ قرآن شریف کی حیرت انگیز معلومات سے آپ نے دنیا کو روشناس کیا ہے ۔ یہ کتاب اس لائق ہے کہ اس کا ترجمہ دنیا کی ہر زبان میں ہو۔
۱۴۔ ۱۶ اپریل ۱۹۹۱ کو صدر اسلامی مرکز کی ایک تقریر آل انڈیا ریڈیو نئی دہلی سے نشر کی گئی۔ اس کا عنوان تھا:عید ––––––– مسرتوں کا تیوہار
۱۵۔ایک کتاب "الربانیہ " کے نام سے تیار ہوئی ہے ۔ یہ ۲۲۴ صفحات پر مشتمل ہے۔ ان شاء اللہ جلد ہی وہ چھپائی کے لیے بھیج دی جائے گی ۔
۱۶۔ خبر نامہ کے تحت مشن کی جو خبریں آتی ہیں وہ اصل کام اور اصل سرگرمیوں سے بہت کم ہوتی ہیں۔ ملک کے اندر اور ملک کے باہرمشن سے وابستہ حضرات جو کچھ کر رہے ہیں ان سے گزارش ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں سے ہمیں بذریعہ ڈاک مطلع کرتے رہیں تا کہ ان کوخبر نامہ میں شامل کیا جاسکے۔
۱۷۔ روشن مستقبل( الرسالہ جنوری ۱۹۹۱) کو ہر حلقہ میں کافی پسند کیا گیا ۔ چنانچہ اصحاب ِایجنسی نے زیادہ تعداد میں منگوا کر اس کو پھیلایا۔ اب اس کو علاحدہ کتاب کی صورت میں شائع کیا گیا ہے۔ کتاب کے ساتھ کوئی مزید اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔
۱۸۔الرسالہ فرینڈس سرکل،بمبئی کی جانب سے عنقریب بمبئی میں الرسالہ سمپوزیم منعقد کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں تفصیلی معلومات آئندہ شائع کی جائیں گی۔ مز ید معلومات کے لیے درج ذیل پتہ پر رابطہ قائم کریں۔