ایک تقابل

پرنسپل نرنجن سنگھ ایس سی (۱۹۷۸-۱۸۹۳) ماسٹر تارا سنگھ کے بھائی تھے۔ دوہ نئی دہلی (ایسٹ پٹیل نگر )میں رہتے تھے ۔ ۱۱ اگست ۱۹۷۳کو ان سے میری تفصیلی ملاقات ہوئی تھی۔ اس ملاقات کی روداد الجمعيۃ  ویکلی (۳۱ اگست ۱۹۷۳) میں شائع ہو چکی ہے اس کا ایک جزء یہاں نقل کیا جاتا ہے ۔

امرتسر میں ۱۹۱۹ میں آل انڈ یا کانگریس کا سالانہ اجلاس ہوا، پرنسپل نرنجن سنگھ اس میں شریک تھے۔انھوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں بال گنگا دھر تلک ، موتی لال نہرو ، اینی بسنت اور دوسرے بڑے بڑے قومی لیڈر موجود تھے۔ مہاتما گاندھی بھی اگر چہ اس اجلاس میں شریک تھے ، مگر بظاہر وہ اتنے غیر اہم دکھائی دیتےتھے کہ اسکول کے لڑکوں نے جب دوسرے شاندار لیڈروں کے ساتھ انہیں اسٹیج پر بیٹھا ہوا دیکھا تو کہا:یہ گھاس کاٹنے والا کہاں سے آگیا ۔

تلک نے اس اجلاس میں کامل آزادی کا رزولیوشن پیش کیا ۔ دوسرار زولیوشن گاندھی جی کا تھا۔ اس میں ڈومینیئن اسٹیٹس کی تجویز رکھی گئی تھی۔ دونوں کی تقریروں کے بعد ووٹنگ ہوئی تو گاندھی جی کو ۱۲۷ ووٹ اور تلک کو ۱۲۳ ووٹ ملے ۔ گاندھی جی کا رزولیوشن کثرتِ رائے سے منظور ہو گیا ۔

 پرنسپل نرنجن سنگھ نے یہ قصہ بتانے کے بعد کہا کہ تلک کے مقابلہ میں گاندھی جی کی یہ جیت اس وقت بڑی حیرت ناک تھی۔ اسٹیج سے جب نتیجہ کا اعلان کیا گیا تو لڑکوں نے دوبارہ نعرہ لگایا : وہ گھسیارہ جیت گیا۔ وہ گھسیارہ جیت گیا۔

بال گنگا دھر تلک ایک انقلابی ذہن کے آدمی تھے۔ وہ ہمیشہ بلند بانگ انداز (high-profile) میں بولتے تھے۔ گاندھی جی اس کے برعکس ٹھنڈے مزاج کے آدمی تھے ۔ وہ دھیمے انداز (low-profile) میں کلام کرتے تھے ۔ چنانچہ تلک (اور مسلمانوں کے اکثرلیڈر) پہلے ہی مرحلہ میں یہ چاہتے تھے کہ انگریزوں سے کامل آزادی کی مانگ کریں ۔ جب کہ گاندھی جی حالات کی رعایت کرتے ہوئے تدریجی انداز میں آگے بڑھنا چاہتے تھے۔ ابتدائی مرحلہ میں بہت سے لوگوں کو تلک جیسے افراد عظیم معلوم ہوتے تھے اور گاندھی بظاہر حقیر دکھائی دیتے تھے۔ مگر جب تاریخ نے آخری فیصلہ کیا تو دنیا نے دیکھا کہ گاندھی قائد کے مقام پر کھڑے ہوئے ہیں اور تلک جیسے لوگوں کو صرف پچھلی صف میں جگہ ملی ہے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom