ذہن کا متحرک ہونا
ٹرگر (trigger)گن کا ایک پرزہ ہے، جس کو دبانے سے گن (gun)کا نظام نہایت تیزی کے ساتھ متحرک ہوجاتا ہے۔ اسی سے اس کا استعمال ذہن کے لیے ہونے لگا۔یعنی فلاں واقعہ نے آدمی کے مائنڈ کو ٹرگر کردیا۔ انسا ن کے اندر بڑی سوچ یا انقلابی سوچ ہمیشہ اس وقت پیدا ہوتی ہے جب کہ اس کا ذہن (mind) کسی واقعہ سے ٹرگر ہوجائے۔
مائنڈ ہر آدمی کے پاس ہوتا ہے، لیکن ہر آدمی کا مائنڈ ٹرگر نہیں ہوتا۔ اس کا سبب یہ ہے کہ مائنڈ کے ٹرگر ہونے کے لیے ضروری ہے کہ آدمی کا ذہن تیارذہن (prepared mind) ہو۔ جس آدمی کے اندر تیار مائنڈ ہو، اسی کے ساتھ یہ واقعہ ہو گا کہ کسی تجربہ کے پیش آنے پر اس کا مائنڈ ٹرگر ہوجائے، اور اس کے اثر سے وہ کوئی بڑا کام کرڈالے۔
مثال کے طور پر مہاتما گاندھی 1893 میں بحری سفر کرکے بمبئی سے ساؤتھ افریقہ پہنچے۔ اس وقت ساؤتھ افریقہ میں انگریزوں کی حکومت تھی۔ ان کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا کہ سخت سردی کے موسم میں رات کےوقت ان کو پیٹرمارتسبرگ( Pietermaritzburg) اسٹیشن پر زبردستی اتاردیا گیا۔ اِس واقعہ سے مہاتما گاندھی کا مائنڈ ٹرگر ہوگیا۔ انھوں نے خود لکھا ہے کہ اس واقعہ نے میری زندگی کا اگلا کورس متعین کردیا۔ چناں چہ وہ انڈیا واپس آئے، اور ہندوستان کی آزادی کی تحریک میں انقلابی رول ادا کیا۔
آدمی کوئی بڑا کام اس وقت کر پاتا ہے جب کہ اس کا مائنڈ ٹرگر ہوجائے۔ لیکن مائنڈ کا ٹرگر ہونا، ایک ایسا واقعہ ہے جو صرف ایک تیار ذہن کے ساتھ پیش آتا ہے۔ جس آدمی کا ذہن تیار ذہن نہ ہو، اس کو تجربات پیش آئیں گے لیکن اس کا مائنڈ ٹرگر نہ ہوگا۔ اس بنا پر وہ کوئی بڑا کام بھی نہ کرسکے گا۔ یہ فطرت کا قانون ہے۔ اس معاملے میں کسی عورت یا مرد کا کوئی استثنا نہیں۔ اس اعتبار سے دیکھیے تو زندگی میں چیلنج کا پیش آنا ایک رحمت معلوم ہوگا۔