دے کر پانا

ڈاکٹر تارا چند کی ایک کتاب ہے جس کا نام ہے "ہندستانی کلچر پر اسلام کے اثرات"سوا تین سو صفحہ کی یہ کتاب ایک مفید اور منصفا نہ کتاب ہے اور ہر شخص کو اسے پڑھنا چاہیے ۔ اس کتاب کے ایک حصےمیں فاضل مصنف نے دکھایا ہے کہ ساتویں اور آٹھویں صدی عیسوی میں مسلمان تاجر جنوبی ہند کے ساحل پر اترے تو یہاں ان کو زبر دست اہمیت (Great importance) حاصل ہوگئی ۔ مقامی لوگوں نے ان کو "ما پلا " کا خطاب دیا جس کے معنی عظیم فرزند کے ہوتے ہیں تقریبات کے موقع پر مسلمان نمبوتری برہمن کے ساتھ بٹھائے جاتے تھے۔ یہ ایک ایسا اعزاز تھا جو اس وقت نائر لوگوں کو بھی حاصل نہ تھا (35) وغیرہ وغیرہ

کالی کٹ کے راجہ زمو رِن نے ان عرب مسلمانوں کی غیر معمولی قدر و منزلت کی ۔ حتٰی کہ اس نے واضح طور قبول اسلام کی حوصلہ افزائی کی تاکہ اسے اپنے ان جہازوں کے لیے کارکن مل سکیں جن پر اس کی عظمت و ترقی کا انحصار تھا۔ اس نے یہ حکم دے دیا کہ اس کی مملکت میں ماہی گیروں کےہر گھرانے میں سے ایک یا دو مرد افراد کی تربیت مسلمان کی حیثیت سے کی جائے :

The Zamorin thought so highly of the Muslims that he definitely encouraged conversion in order to man the Arab ships on which he depended for his aggrandizement. He gave orders that in every family of fishermen (Makkuvans) in his dominion one or more of the male members should be brought up as Muhammadans.

Dr. Tara Chand, Influence of Islam on Indian Culture.
The Indian Press Ltd., Allahabad, 1963, p. 36

یہ واقعہ اس زمانے کا ہے جب کہ عرب مسلمان جہاز رانی میں ساری دنیا پر فوقیت رکھتے تھے ۔ اپنی اس امتیازی خصوصیت کے ساتھ جب وہ ہندستان کے ساحل پر اترے تو یہاں کے ذمہ داروں کو محسوس ہوا کہ وہ ہماری بحری ضرورت ہیں۔ ان کے ذریعہ ہم اپنی ترقی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ یہ ابتدائی مسلمان اہل ہند کے لیے قیمتی سرمایہ بن گئے ۔ انھوں نے دوسروں کو دیا ، اس لیے دوسروں نے بھی انہیں دیا۔ اس کے برعکس موجودہ زمانے کے مسلمان صرف دوسروں سے مانگ رہے ہیں، اس لیے وہ اب  تک پانے والے بھی نہیں بنے ۔ موجودہ دنیا میں دینے والے کو دیا جاتا ہے نہ کہ مانگنے والے کو۔

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom