نیا دور

زمین پوری کائنات میں ایک استثناء ہے۔ یہاں کے وسائل اور یہاں کے امکانات بے پناہ ہیں۔ وہ حسن اور معنویت کی ایک پوری دنیا اپنے اندر لیے ہوئے ہے۔ یہاں وہ سب کچھ اعلیٰ ترین مقدار میں موجود ہے جس کے ذریعے خوشیوں اور لذتوں کی ایک ابدی تہذیب بنائی جاسکے۔

 اس زمین کو سب سے پہلے اس مخلوق کی تحویل میں دیا گیا تھا جس کو جن کہا جاتا ہے۔ مگر وہ اس عطیے کے اہل ثابت نہ ہو سکے۔ روایات میں آیا ہے:

عن ابن عباس قال إن أول من سكن الأرض الجن فأفسدوا فيها وسفكوا فيها الدماء وقتل بعضهم بعضاً ثم خَلَقَ الله آدم فأسکنه إیاھا فلذلك قال (إنی جاعل فی الأرض خليفة) تفسير ابن كثير۷۰/۱

 عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ زمین پر سب سے پہلے جنات بسائے گئے۔ انھوں نے زمین میں فساد برپا کیا اور خون بہایا اور ایک نے دوسرے کو قتل کیا۔ اس کے بعد اللہ نے آدم کو پیدا کیا اور ان کو زمین پر بسایا۔ اسی لیے قرآن میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میں زمین میں ایک خلیفہ بنانے والا ہوں۔

 انسانوں میں کچھ افراد اس آبادکاری کے اہل نکلے۔ مگر انسانوں کی اکثریت اس معاملےمیں نا اہل ثابت ہوئی۔ موجودہ زمانے میں یہ نا اہلی اپنی آخری حد کو پہنچ گئی ہے۔ آج پوری دنیا انسانوں کے ظلم اور فساد سے بھر گئی ہے۔ ہر طرف لوٹ اور قتل کے ہنگامے جاری ہیں۔

یہ صورت حال اشارہ کر رہی ہے کہ غالباً اب زمین پر وہ آخری تبدیلی آنے والی ہے جس کی بابت بائبل میں یہ الفاظ آئے ہیں:صادق زمین کے وارث ہوں گے اور وہ اس میں ہمیشہ بسے رہیں گے (زبور: باب ۳۷) قرآن میں اس کا اعلان ان لفظوں میں کیا گیا ہے:اور زبور میں ہم نصیحت کے بعد لکھ چکے ہیں کہ زمین کے وارث ہمارے نیک بندے ہوں گے۔ بے شک اس میں ایک بڑی خبر ہے عبادت گزار لوگوں کے لیے (الانبیاء: ۱۰۵ - ۱۰۶)

خدا کا یہ آخری فیصلہ اس طرح ظاہر ہوگا کہ تمام بر ے لوگ کاٹ کر پھینک دیے جائیں گے اور عابد اور صالح افراد ابدی طور پر زمین کے مالک ہوں گے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom