قول کے ساتھ عمل

۲۸ اپریل ۱۹۹۰ کو جناب کلدیپ سنگھ گجرال ( پیدائش ۱۹۴۰) سے ملاقات ہوئی۔ وہ الرسالہ سے بہت دل چسپی رکھتے ہیں اور اس کو ہر ماہ نہایت پابندی کے ساتھ پڑھتے ہیں۔

 گجرال صاحب کے ساتھ جناب راحت ہاشمی صاحب بھی تھے۔ انھوں نے گفتگو کے دوران کہا کہ ایک ہفتہ پہلے میں گجرال صاحب کے ساتھ دہلی میں کسی سڑک پر چل رہا تھا۔ ہم نے دیکھا کہ ایک سردار لڑ کا بھیک مانگ رہا ہے۔ گجرال صاحب فورا ً رک گئے  ۔ انھوں نے لڑکے کو بلایا اور کہا کہ تم سردار ہو کر بھیک مانگتے ہو ۔ اس کو سمجھایا اور پھرکہا کہ یہ میرا پتہ ہے ، کل تم میرے یہاں آجاؤ میں تم کو کسی آفس میں لے چلوں گا اور وہاں تم کو کام دلاؤں گا۔

  یہ بات عام طور پر مشہور ہے کہ سردار بھیک نہیں مانگتا ۔ مگر سردار بھیک کیوں نہیں مانگتا۔ اس کا راز مجھے اس واقعہ کو سننے کے بعد سمجھ میں آیا ۔

اس واقعہ پر غور کیجئے ۔ اس واقعہ کے دوحصے ہیں ۔ ایک ہے گجرال صاحب کا لڑکے سے کہنا کہ تم بھیک کیوں مانگتے ہو۔ دوسرا ہے ، لڑکے سے یہ کہنا کہ تم میرے یہاں آجاؤ۔ میں تم کو کسی آفس میں کام دلا دوں گا ۔

آپ کو ایسے بے شمار لوگ ملیں گے جو بھیک مانگنے والوں کی قطاریں دیکھ کر ان کو برا کہیں۔ ان کے خلاف تقریر کریں اور مضامین لکھیں۔ مگر صرف اس قسم کی تقریر وتحریر سے بھیک مانگنا ختم نہیں ہو سکتا۔ بھکاریوں کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ صاحب استطاعت افراد ذاتی طور پر یہ ذمہ داری لیں کہ وہ بھیک کے پیشہ کو ختم کرنے کے لیے عملی طور پر اپنا حصہ ادا کریں گے۔

قوم کے اندر کوئی بھکاری نہ رہے ، یہ بڑی اچھی سوچ ہے ۔ مگر ایسا اسی وقت ہو سکتا ہے جب کہ کہنے والے اپنے قول کے ساتھ اپنے عمل کو بھی شامل کریں۔ عمل کے بغیر قول کا فائدہ صرف قائل کو ملتا ہے ۔ مگر قول کے ساتھ عمل کا فائدہ ان لوگوں تک پہنچ جاتا ہے جن کے لیے قائل نےاپنی بات کہی تھی ۔

 اصلاح کا کریڈٹ صرف اس کو ملتا ہے جو کہنے کے ساتھ کرنے کے لیے بھی تیار ہو ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom