کون سا مذہب
ڈاکٹر رادھا کرشنن (۱۹۷۵ - ۱۸۸۸) ہندستان کے مشہور مصنف اور فلسفی تھے۔ ان کی ایک کتاب وہ ہے جس کا نام مذہب اور کلچر (Religion and Culture) ہے ۔ اس کتاب میں انھوں نے دکھایا ہے کہ مذہب انسان کے لیے لازمی طور پر ضروری ہے ۔ مذہب کے بغیر انسان زندہ نہیں رہ سکتا ۔ اس سلسلہ میں وہ کہتے ہیں کہ سوال مذہب یا بے مذہب کا نہیں بلکہ اصل سوال یہ ہے کہ کس قسم کا مذہب :
There is no question of religion or no religion, but what kind of religion.
ڈاکٹر رادھا کرشن نے جس قسم کے مذہب کی وکالت کی ہے ، وہ مذہب وہ ہے جو وحدتِ ادیان پر عقیدہ رکھتا ہو۔ یعنی یہ تصور کہ ایک ہی آفاقی حقیقت ہے جو ہر مذہب میں ظاہری فرق کے ساتھ پائی جاتی ہے ۔
یہ نظریہ در اصل جزء پر کل کو قیاس کر کے وضع کیا گیا ہے ۔ یہ صحیح ہے کہ دو مختلف سچائیوں میں جزئی فرق ہو سکتے ہیں ، تاہم اس جزئی فرق کے باوجود دونوں سچائیاں ایک مانی جائیں گی ۔ مگر جب فرق کلی نوعیت کا ہو، مثلاً ایک مذہب کہے کہ خدا ہے ، اور دوسرا مذ ہب کہے کہ مستقل بالذات حیثیت سے خدا کا کوئی وجود نہیں ۔ اس طرح کے فرق جہاں پائے جائیں وہاں کوئی ایک ہی مذہب سچا ہو گا نہ کہ دونوں مذہب ۔
مذہب کی ایک قسم وہ ہے جو ذاتی تجربات کو مذہب کی بنیاد بتاتی ہے ۔ اس قسم کا مذہب سراسر نا قابل قبول ہے ۔ کیوں کہ اصل سوال استناد کا ہے ۔ ذاتی تجربہ کی بنیاد پر جو مذہب بنے ، اس کو مستند نہیں کہا جاسکتا، اس لیے وہ قابلِ قبول بھی نہیں ہوسکتا۔
وہ کون سا مذہب ہے جس کو اختیار کیا جائے ۔ خالص علمی اعتبار سے اس کا جواب یہ ہے کہ وہ مذہب جو ثابت شدہ ہو۔ یعنی وہ مذہب جو تاریخ کے معیار پر مستند ثابت ہو۔ وہ مذہب جس کا پیغمبر تاریخی پیغمبر ہو۔ جس کی دی ہوئی کتاب اپنی اصل صورت میں محفوظ ہو ۔ جو تاریخ کی کسوٹی پر پوری طرح معتبر قرار پاتا ہو۔