ایک خط

محترمہ صوفیہ حیدر         السلام علیکم ورحمۃ اللہ

آپ کا خط مورخہ ۲۳ جنوری ۲۰۰۵ ملا۔ آپ کے حالات معلوم ہوئے۔ اللہ تعالیٰ ہر طرح آپ کی مدد فرمائے اور آپ کے کل کوآپ کے آج سے بہتر بنائے۔

زندگی ایک امتحان ہے۔ زندگی ہر ایک کے لیے وہی ہے جو کسی دوسرے کے لیے ہے۔ زندگی کو خوشگوار بنانے کا راز یہ نہیں ہے کہ ناخوشگواریوں کا خاتمہ ہوجائے۔ بلکہ اس کا راز یہ ہے کہ آدمی ناخوشگواریوں میں جینا سیکھ لے۔ وہ منفی تجربات کو مثبت سبق میں ڈھال لے۔

یہی الرسالہ مشن کا مقصد ہے۔ الرسالہ کاکوئی بھی شمارہ پڑھئے تو آپ کواس میں یہی میسج ملے گا۔ مثال کے طورپر الرسالہ دسمبر ۲۰۰۴ کے صفحہ اول پر یہ پیغام درج تھا:

’’ماضی کی تلخ یادوں کو بھلانا ہی مستقبل کی طرف کامیاب اقدام کی پہلی شرط ہے‘‘۔

مجھے آپ کے حالات کا صحیح اندازہ نہیں۔ مگر ایک عمومی بات یہ ہے کہ زندگی ہر ایک کے لیے دوسرے موقع (second chance) کو استعمال کرنے کا نام ہے۔ اس دنیا میں ہر آدمی پہلے موقع کو کھوتا ہے۔ جو شخص پہلے موقع کو سبق میں ڈھال سکے وہ اس قابل ہوجاتا ہے کہ دوسرے موقع کو کامیابی کے ساتھ استعمال کرسکے۔الرسالہ ایک اعتبار سے فطرت کے ابدی قانون کا تعارف ہے۔ اور فطرت کا قانون یہ ہے کہ اس دنیا میں ہر عسر کے ساتھ یسر لگا ہوا ہے۔ اس دنیا میں کوئی بھی عسر اتنا بڑا نہیں کہ وہ یسر کے امکانات کو یکسر ختم کردے۔میں عرض کروں گا کہ آپ کسی بھی حال میں ہمت نہ ہاریں۔ آپ اپنے ذہن کی طاقتوں کو پھر سے مجتمع کریں۔ آپ اپنی زندگی کی از سرِنو منصوبہ بندی کریں۔ جب آپ ایسا کریں گی تو مجھے یقین ہے کہ آپ اپنے حالا ت میں نئے امکانات کو دریافت کرلیں گی۔ آپ ایک ایسا نقطۂ آغاز پالیں گی جس سے چل کر آپ دوبارہ اپنی مطلوب منزل تک پہنچ سکیں۔

نئی دہلی، ۳۱ جنوری ۲۰۰۵            وحید الدین

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom