خبر نامہ اسلامی مرکز  ۶۹

۱۔ جناب کے کلیم الدین صاحب نیو یارک (امریکہ ) میں مقیم ہیں۔ وہ وہاں منظم انداز میں الرسالہ کے مشن کو پھیلا رہے ہیں۔ الرسالہ انگریزی اور انگریزی کتابوں کے علاوہ اردو کتابوں کو بھی انھوں نے اس کا ذریعہ بنایا ہے۔ امریکہ میں ان سے حسبِ ذیل ٹیلیفون نمبر پر رابطہ قائم کیا جا سکتا ہے  ––––– (718)258 3435

۲۔ویٹیکن کی طرف سے اٹلی (باری) میں ایک عالمی امن کا نفرنس ۲۵ - ۲۶ ستمبر۱۹۹۰  کو ہوئی۔ اس کا دعوت نامہ صدر اسلامی مرکز کے نام آیا تھا۔ مگر آخر وقت میں بعض اسباب پیش آنے کی وجہ سے سفر نہ ہو سکا۔ تاہم ڈاکٹر ثانی اثنین خاں نے مرکز کے نمائندہ کے طور پر باری اور روم کا سفر کیا اور وہاں" امن اور اسلام" کے موضوع پر ایک انگریزی مقالہ پیش کیا۔

۳۔امریکی میگزین ٹائم کی اسپیشل کرسپانڈنٹ انیتا پرتاپ  ۶ ستمبر ۱۹۹۰ کو اسلامی مرکز میں آئیں اور صدر اسلامی مرکز کا انٹر ویولیا ۔ انٹرویو کا موضوع "عورت کا درجہ اسلام میں" تھا۔ انٹرویو کے خاتمہ پر انھیں ایک قرآن مجید (انگریزی ترجمہ کے ساتھ) اور انگریزی الر سالہ دیا گیا۔

۴۔منسٹری آف ویلفر کی طرف سے نئی دہلی ( پارلیمنٹ ہاؤس) میں ایک نیشنل کانفرنس ۱۱  اگست ۱۹۹۰  کو ہوئی۔ اس میں اقلیت کے لیڈروں اور انٹلیکچول افراد کو بلایا گیا تھا۔ اس موقع پر صدر اسلامی مرکز کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ بعض اسباب سے وہ اس موقع پر شرکت نہ کر سکے۔ البتہ موضوعِ بحث سے تعلق رکھنے والا کچھ انگریزی لٹر یچر انہیں بھیج دیا گیا۔

۵۔ایک صاحب لکھتے ہیں : میں نے"الاسلام" کا مطالعہ کیا ، ایسی کتاب اسی شخص کے قلم کا نتیجہ ہو سکتی ہے جس کے دل میں اسلام اور مسلمانوں کے لیے   بے پایاں درد ہو اور جو اسلام کو نافذ و سربلند دیکھنے کا بے حد متمنی ہو ، وہ ہر عامل اور ہر سبب پر غور کر تا رہتا ہو کہ آخر وہ کونسی کمی ہے کہ اسلام نافذ  و غالب نہیں ہو پا رہا ہے اور پھر وہ اس کمی کی گرفت کر لیتا ہے اور پوری سچائی اور ایمان داری کے ساتھ اسلام کے دعویداروں کو باخبر کر دیتا ہے۔

اے خدا کے نیک بندے ہم گواہ ہیں کہ تو نے حق ِتبلیغ ادا کر د یا( بدر جمال اصلاحی ، سرائمیر)

۶۔پاکستان سے ایک صاحب لکھتے ہیں : میں الرسالہ کا قاری ہوں۔ اس سلسلہ میں اپنا ایک واقعہ آپ کے گوش گزار کرنا چاہتا ہوں۔ ۱۳ جولائی ۱۹۹۰  کو ہمارے یہاں میرے پوتے کا عقیقہ اور سالگرہ تھا۔ گیٹ پر اور دروازہ پر غبارے لگائے گئے تھے۔ محلہ کے بچوں نے دھوم مچار کھی تھی اور چند بچے شرارت کر رہے تھے۔ یہاں تک کہ ان غباروں پر پتھر مار رہے تھے۔ میں نے چوکیدار کو ہدایت کی کہ ان بچوں سے سختی سے نمٹا جائے۔ لیکن اچانک الرسالہ کی نصیحت یاد آئی۔ میں نے چوکیدار کو واپس بلایا اور خود گیٹ پر جا کر بچوں میں چند غبارے تقسیم کر دیے۔ وہ بچے بے حد خوش ہوئے اور واپس چلے گئے۔ حقیقت یہ ہے کہ الرسالہ ہر گھر میں پڑھا جانا چاہیے  ۔ ان شاء اللہ اپنے حلقہ میں اس کی اشاعت بڑھانے کی کوشش کروں گا۔ (احمد عبد الجبار،کراچی(

۷۔ایک صاحب لکھتے ہیں: ہمارے شہر اور نگ آباد میں مکتبۂ اسلامی کے یہاں الرسالہ کی ایجنسی تھی۔ جن سے ہم ہر ماہ الرسالہ لیا کرتے تھے ۔ اگست ۱۹۹۰  کے الرسالہ کی ہم نے ان سے مانگ کی تو معلوم ہوا کہ الرسالہ انھوں نے منگوانا بند کر دیا ہے۔ جس کی وجہ انھوں نے یہ بتائی کہ مولانا کی ہماری جماعت سے کھلی دشمنی نے ہمیں مجبور کر دیا کہ ان کے الرسالہ کا بائیکاٹ کیا جائے۔ ان کی اس تنگ نظری اور نازیبا حرکت پر الرسالہ پڑھنے والوں میں کافی غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ جس کا متبادل ذریعہ ہمارے نزدیک یہ طے ہوا کہ ہم خود الرسالہ کی ایجنسی لے لیں۔ لہٰذا گزارش ہے کہ آپ ہر ماہ الرسالہ کی ۲۰ کا پیاں ہمارے پتہ پر روانہ کریں (حاجی عارف خان اورنگ آباد)

۸۔مولانا محمد یوسف ندوی بھوپال سے لکھتے ہیں : ہندی الرسالہ کی خبر الرسالہ کے قارئین کے لیے   انتہائی خوش کن ہے۔ مولانا حمید اللہ ندوی ہندی الرسالہ کی زیادہ سے زیادہ اشاعت کے لیے   کوشاں ہیں۔ الحمد للہ ایک درجن سے زیادہ لوگوں نے ہر ماہ پانچ الرسالہ لینے کا عہد کیا ہے۔ یہ حضرات ہر ماہ پانچ الرسالہ ہندی خرید کر اپنے غیر مسلم دوستوں میں تقسیم کریں گے۔ یہاں عام تاثر یہ ہے کہ ہندی الرسالہ ان شاءاللہ غیرمسلموں میں صحیح اسلام کے تعارف اور غلط فہمیوں کےازالہ کا ذریعہ بنے گا۔

۹۔ڈاکٹر مزمل حسین صدیقی ہانگ کانگ گئے ۔ وہاں ۱۷ اگست ۱۹۹۰ کو انھوں نے مقامی جامع مسجدمیں جمعہ کی نماز پڑھی ۔ نماز کے بعد ایک صاحب ان سے ملے اور الرسالہ کی بات شروع کر دی ۔ ڈاکٹرصدیقی نے ایک ملاقات میں بتایا کہ اس سے معلوم ہو اکہ الرسالہ ہانگ کانگ میں بھی پہنچا ہوا ہے۔یہ اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ آج الرسالہ دنیا کے ہر حصہ میں پہنچ رہا ہے۔

۱۰۔سید لیاقت علی صاحب (ناگپور) نے بتایا کہ وہ آفسٹ پر نٹنگ کا کام کرتے ہیں ۔ اس سلسلہ میں انہیں اعلی ٰتعلیم یافتہ ہندوؤں سے سابقہ پڑتا ہے۔ وہ لوگ اکثر اسلام کے بارے   میں انگریزی کتا بیں مانگتے ہیں ۔ لیاقت علی صاحب نے کہا کہ ان لوگوں کو دینے کے لیے   سب سے زیادہ موزوں کتابیں اسلامی مرکز کی انگریزی کتا بیں ہیں۔ چنانچہ میں ان لوگوں کو یہ کتابیں دیتا رہتا ہوں ۔ اسی طرح اور بہت سے لوگ ہیں جو اس انداز پر کام کر رہے ہیں۔

۱۱۔ایک صاحب لکھتے ہیں : ایک دوست کی دکان پہ الرسالہ اردو پڑھنے کا اتفاق ہوا۔ کافی متاثر ہوا۔ فوراً اس کا سالانہ خریدار بن گیا۔ باقاعدگی سے اس کو پڑھ رہا ہوں اور دوسروں کو بھی پڑھنے کے لیے   دیتا ہوں۔ فائل بھی بنائی ہے پرچہ کا بے چینی سے انتظار کرتا ہوں تبلیغی و دعوتی کام کو آپ بہت اچھی طرح انجام دے رہے ہیں (سراج الدین بلساری ، بمبئی )

۱۲۔ایک صاحب لکھتے ہیں : اگر کوئی شخص اس مصروف اور مشینی زندگی میں صرف ایک رسالہ پڑھنا چاہے تو اس کو الرسالہ کا مطالعہ کرنا چاہیے  ۔ وہ کون سا شعبہ ہے جو الر سالہ میں نہیں، اسلامیات، تاریخ ، جغرافیہ، ادب، فلسفہ، منطق، عام معلومات، غرض الرسالہ ہر موضوع کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔ انداز ِبیان اتنا دلکش اور موثر کہ پڑھتے ہی دل میں اتر جائے۔ الرسالہ واقعی روح کی غذا ہے یہ واحد رسالہ ہے جو اسلام کو موجودہ سائنٹفک اسلوب اور موثر پیرا یہ میں پیش کرتا ہے۔(مناظر حسن شاہین، گیا)

۱۳۔پاکستان سے ایک صاحب لکھتے ہیں: آپ کی کتاب"اللہ اکبر"پڑھ کر بہت ہی طبیعت کو سرور حاصل ہوا ۔ اور ایک ہلچل سی مچ گئی ۔ اگر آپ اجازت دیں تو دل چاہتا ہے کہ میں اس کا انگریزی ترجمہ کروں ۔ تاکہ مغربی دنیا کی مادی زندگی کو اس کا شعور دلایا جائے۔ اس سلسلہ میں میں کوئی مالی فائد ہ حاصل کرنا نہیں چاہتا۔ محض ایک فرض ادا کرنا چاہتا ہوں (محمد عبدا لجمیل ، کراچی)

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom