آگ کا ٹکڑا
عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رضي الله عنها:أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ: (إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ، وَإِنَّكُمْ تَخْتَصِمُونَ إِلَيَّ، وَلَعَلَّ بَعْضَكُمْ أَنْ يَكُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِهِ مِنْ بَعْضٍ، فَأَقْضِي عَلَى نَحْوِ مَا أَسْمَعُ، فَمَنْ قَضَيْتُ لَهُ بحَقِّ أَخِيهِ شَيْئًا فَلَا يَأْخُذْهُ، فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَهُ قِطْعَةً مِنَ النَّارِ)(صحيح البخاري،حدیث نمبر 6748صحیح مسلم،حدیث نمبر 1713)
حضرت ام سلمہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں ایک انسان ہوں اور تم اپنے مقدمات میرے پاس لاتے ہو۔ ہو سکتا ہے کہ تم میں سے کوئی شخص دوسرے شخص کے مقابلہ میں زیادہ اچھے انداز میں اپنا دعویٰ پیش کرے اور میں اپنے سننے کے مطابق اس کے حق میں فیصلہ کردوں ۔ تو میں نے جس شخص کو اس کے بھائی کا حق دیا، اس کو میں نے آگ کا ایک ٹکڑا دیا۔
یہ حدیث بتاتی ہے کہ ایک جائداد ہر حال میں اسی کی ہے جو اس کا واقعی حق دار ہے حتی ٰکہ اگر خود پیغمبر کسی وجہ سے غیر حق دار کے لیے اس کا فیصلہ کر دیں تب بھی وہ غیر حق دار کی نہیں ہو سکتی۔ پیغمبر کے فیصلہ کے باوجود وہ آخرت میں اس کے لیے آگ کا ٹکڑا ثابت ہوگی ۔
موجودہ زمانہ میں نا جائز قبضہ بہت عام ہے۔ موجودہ بگڑے ہوئے نظام نے لوگوں کوموقع دیا ہے کہ وہ رشوت اور دھاندلی کے زور پر اپنی ناجائز خواہشات پوری کر سکیں، چنانچہ آج ہر بستی اور ہر شہر میں ایسے لوگ ملیں گے جنھوں نے غلط کارروائی کر کے کسی دوسرےشخص کی زمین یا عمارت پر قبضہ کر لیا ہے ۔
ایسے لوگوں کے لیے یہ حدیث بہت زیادہ ڈرانے والی ہے۔ ظاہر ہے کہ جب رسول خدا کےفیصلہ کے باوجود ایک جائداد کسی غیر حق دار کی نہیں ہوتی تو وہ ان لوگوں کی کیسے ہو جائے گی جو فرضی رجسٹری اور جھوٹے سرکاری کا غذات کی بنیاد پر دوسرے کی جائداد پر قبضہ کر کے بیٹھ گئے ہوں ۔
دنیا میں آدمی غیر کی عمارت پر قابض ہو کر خوش ہوتا ہے۔ آخرت میں اس کا کیا حال ہو گا جب اس پوری عمارت کو آگ کی عمارت بنا کر اس کے اندر اسے بند کر دیا جائے گا۔
حدیث شریف
عَنْ ا بْنِ عُمَرَ رضي الله عنهما قالَ: أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِمَنْكِبِي فَقالَ: كُنْ فِي الدُّنْيَا كَأَنَّكَ غَرِيبٌ أَوْ عَابِرُ سَبِيلٍ. وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَقُولُ: إِذَا أَمْسَيْتَ فَلَا تَنْتَظِرِ الصَّبَاحَ، وَإِذَا أَصْبَحْتَ فَلَا تَنْتَظِرِ الْمَسَاءَ، وَخُذْ مِنْ صِحَّتِكَ لِمَرَضِكَ، وَمِنْ حَيَاتِكَ لِمَوْتِكَ (صحیح البخاري،حدیث نمبر 6416)