سچی ہمدردی

ایک صاحب سے ملاقات ہوئی۔ انھوں نے امریکہ میں سائنس کی تعلیم حاصل کی ہے اور اب و ہیں ایک تعلیمی ادارہ میں کام کرتے ہیں۔ میں نے پوچھا کہ امریکہ میں آپ کی ملاقات کیا کچھ یہودیوں سے ہوئی ۔ انھوں نے کہا ہاں۔ خود ہمارے ادارہ میں کئی یہودی کام کر رہے ہیں۔ ہمارا ڈائرکٹر بھی یہودی ہے ۔

 میں نے پوچھا کہ کہا جاتا ہے کہ یہودی امریکہ میں بہت کامیاب ہیں جب کہ وہ وہاں کی بہت چھوٹی اقلیت ہیں ۔ ان کی اس غیر معمولی کامیابی کا راز کیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ایک لفظ میں اس کا ر از امتیاز (Excellence) ہے۔ انھوں نے امتیازی لیاقت کو اپنا نشانہ بنایا ہے ، اور جب امتیازی لیاقت کا درجہ آجائے تو کوئی بھی آپ کی کامیابی کو روک نہیں سکتا۔

انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں یہودیوں نے جو تعلیمی ادارے قائم کیے ہیں ، ان میں انھوں نے بڑا عجیب اصول رائج کیا ہے۔ ان کے تعلیمی اداروں میں غیر یہودی طالب علموں کو اسکالر شپ کا مستحق بننے کے لیے یہ کافی ہے کہ وہ امتحان میں 40  فی صد نمبر حاصل کریں ۔ مگر یہودیوں کے لیے ان کا معیار بے حد سخت ہے۔ یہودی طالب علموں کو اسکالر شپ حاصل کرنے کے لیے 75  فی صد نمبر لانا ضروری ہے ۔ اگر ان کے نمبر 75 فی صد سے کم ہوں تو ان کو اسکالرشپ (وظیفہ) نہیں دیا جائے گا۔

یہودی خود اپنے اداروں میں ایسا کیوں کرتے ہیں۔ ان کا یہ عمل بظاہر سختی معلوم ہوتا ہے۔ مگر وہ سختی نہیں بلکہ سب سے بڑی ہمدردی ہے ۔ اس طرح وہ اپنے نوجوانوں میں محنت کا جذبہ ابھارتے ہیں۔ اس طرح وہ اپنے نوجوانوں میں یہ حوصلہ پیدا کرتے ہیں کہ وہ دوسروں کوپیچھے چھوڑ کر ان سے آگے نکل جائیں ۔

 موجودہ دنیا مقابلہ کی دنیا ہے۔ یہاں جو لوگ رعایت کے طالب ہوں ان کو صرف پچھلی سیٹوں پر جگہ ملتی ہے ، اور جو لوگ امتیازی لیاقت کا ثبوت دیں وہ اگلی سیٹوں پر جگہ پانے میں کامیاب ہوتے ہیں ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom