بیماری سے اکتا کر

امریکہ کے طبی جرنل (American Journal of Medicine) میں ایک ڈاکٹر کا خط چھپا ہے۔ ڈاکٹر نے اپنا نام ظاہر کیے بغیر اپنی ایک مریضہ کی تفصیلات درج کی ہیں جو مسلسل بیماری کے نتیجے میں زندگی سے تنگ آچکی تھی اور علاج کی تمام کوششیں اس کو دوبارہ تندرستی عطا کرنے میں ناکام ثابت ہوئی تھیں۔ ڈاکٹر نے لکھا ہے کہ آخر کار اس نے اپنی اس خاتون مریض کو ، جو کہ سرطان کی بیماری میں مبتلا تھی ، ہمیشہ کی نیند سلا دیا تا کہ اس کی مصیبت کا خاتمہ کیا جاسکے :

He put a patient suffering from terminal cancer to sleep forever to end her misery.

اس واقعہ کو مسٹر راجندر پر بھو ( مقیم واشنگٹن ) نے اپنے ایک مضمون میں نقل کیا ہے جو ہندستان ٹائمس ( 7  اپریل 1988) میں شائع ہوا ہے ، اور اس کا عنوان ہے علمی انفجار (Knowledge explosion)

انسان موت کو زندگی کا خاتمہ سمجھتا ہے ۔ حالاں کہ موت ، حدیث کے الفاظ میں ، عرض اکبر کا دن ہے۔ یہ وہ فیصلہ کن لمحہ ہے جب کہ انسان اپنے امتحان کی مدت پوری کر کے نتیجہ پانے کے مرحلہ میں داخلہ ہو جاتا ہے۔ یہ خالق و مالک کے سامنے بندے کی حاضری ہے ۔ یہ عارضی زندگی سے ابدی زندگی کی طرف منتقل ہونا ہے ۔

بیماری بلاشبہ ایک مصیبت کا واقعہ ہے ۔ لیکن اگر زندگی کی اصل حقیقت کے اعتبار سے دیکھئے تو وہ ایک رحمت ہے۔ بیماری آدمی کو یاد دلاتی ہے کہ اس کا آخری وقت قریب آگیا ہے ۔ وہ غافل آدمی کو چوکنا کرنے والی ہے ۔ وہ ایک قدرتی الارم ہے جو سوتے آدمی کو جگا دیتا ہے تاکہ وہ آنے والے دن کے لیے پیشگی طور پر تیار ہو جائے ۔ بیماری ایک چیتا ونی ہے، مگر نادان آدمی اس کو مصیبت سمجھنے کی بنا پر عین  اسی سبق سے محروم ہو جاتا ہے جس کے لیے اس کو بیماری میں مبتلا کیا گیا تھا۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom