فرقہ وارانہ ہم آہنگی

ایک ہندو بھائی سے اس پر بات ہو رہی تھی کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان جو نفرت پیدا ہوگئی ہے، اس کو کس طرح ختم کیا جائے ۔ انھوں نے پر جوش طور پر کہا : جب برلامندر میں نماز ہوگی، جامع مسجد میں آرتی لگائی جائے گی ، تب کچھ بات بنے گی۔

اور یہ کسی ایک آدمی کی بات نہیں ۔ اس ملک میں بہت سے لوگ اسی انداز میں سوچتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ ہندوؤں اور مسلمانوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی لانے کا راز صرف یہ ہے کہ دونوں مذہبوں کاعلاحدہ فرق مٹا دیا جائے ۔ دونوں کو ملا کر ایک مذہب جیسا بنا دیا جائے ۔ اس طرح کا امتزاج سراسر نا ممکن ہے ۔ اور جو چیز ناممکن ہو ۔ وہ کبھی کسی مسئلے کا حل نہیں بن سکتی۔حل وہ ہے جو ممکن اور قابلِ عمل ہو۔

حقیقت یہ ہے کہ دونوں مذہبوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کا واحد راز رواداری (tolerance)‏ ہے۔ رواداری ہی کے ذریعہ اس سے پہلے دونوں فرقے ہم آہنگی کے ساتھ مل جل کر رہتے تھے۔ اسی کے ذریعہ آج بھی بہت سے ملکوں میں مختلف مذاہب کے لوگ مل جل کر زندگی گزارتے ہیں اور اسی کے ذریعہ سے ہندستان میں بھی دوبارہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی لائی جا سکتی ہے۔

امریکہ اور کناڈا میں کوئی یہودی چرچ کے اندر اپنی عبادت نہیں کرتا، اسی طرح وہاں کا کوئی عیسائی سینی گاگ میں جاکر اپنا عبادتی عمل انجام نہیں دیتا۔ وہاں ہندو بھی ہیں اور مسلم بھی۔ مگر کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ ہندو مسجد کے اندر اپنی پوجا کریں ، اور مسلمان مندر کے اندر جاکر نماز ادا کریں ۔ اس کے باوجود وہاں مکمل فرقہ وارانہ ہم آہنگی موجود ہے۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ وہاں کے لوگ ایک دوسرے کے مذہبی معاملہ میں رواداری کا طریقہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔

فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی طلب ایک صحیح طلب ہے ۔ مگر اس کی مذکورہ تدبیر صحیح تدبیر نہیں۔ وہی تدبیرصحیح تدبیر ہے جس کو اختیار کرنا عملی طور پر ممکن ہو ۔ ناممکن تدبیر کو تدبیر نہیں کہا جا سکتا۔ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے آزمودہ تدبیر صرف ایک ہے اور وہی ہے جس کو رواداری سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ یعنی اختلاف کو گوارہ کرتے ہوئے متحدہ زندگی گزارنا۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom