ماورائے انسان ذہانت

آج کل سائنسی حلقوںمیں بالائے خلا ذہانت (extraterrestrial intelligence) کا بہت چرچا ہے۔ مختلف شعبوں میں ایسے شواہد سامنے آرہے ہیں جو اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ زمین کے علاوہ خلا کے دوسرے حصوںمیں بھی ذہین ہستیاں، اغلباً انسان سے بھی زیادہ ذہین موجود ہیں۔ حتی کہ بہت سے سائنس داں اس سنہری صبح کے منتظر ہیں جب کہ وہ خلائی ریڈیو کا پیغام (extraterrestrial radio message) وصول کرسکیں گے۔

بالائے خلا ذہانت سے سائنس دانوں کی مراد یہ ہوتی ہے کہ زمین کے علاوہ کائنات کے دوسرے مقامات پر بھی ہماری جیسی مخلوقات پائی جاتی ہیں۔ دوامریکی فلکیات دانوں نے دعوی کیا ہے کہ ہماری کہکشاں میں 10 بلین ستارے ایسے ہیں، جو نظام شمسی کی مانند سیاراتی نظام رکھتے ہیں۔ ان نظامات میں زندگی کا وجود اسی طرح ممکن ہے جس طرح موجودہ زمین پر۔ اگر چہ عملاً ابھی تک ایسا کوئی کرہ دریافت نہیں ہوا جہاں زمین جیسی زندگیاں پائی جاتی ہوں۔

Hypothetical extraterrestrial life that is capable of thinking, purposeful activity... more than 3,000 extrasolar planets have been detected... These efforts suggest that there could be many worlds on which life, and occasionally intelligent life, might arise. Searches for radio signals or optical flashes from other star systems that would indicate the presence of extraterrestrial intelligence have so far proved fruitless. (www.britannica.com/science/extraterrestrial-intelligence#ref283898 [on 4th Apr 2020]

سائنسی دریافتوں کا قافلہ بہت تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہاہے۔ سائنس ماورائے انسان ’’ذہانت‘‘ تک پہنچ چکی ہے۔ اگر کسی دن وہ دریافت کرے کہ یہ ماورائے انسان ذہانت اپنی نوعیت کے اعتبار سے اتنی زیادہ ممتاز ہے کہ اس کوانسان جیسی ذہین ہستی کہنے کے بجائے خدا کہنا زیادہ صحیح ہوگا تو اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں ۔

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom