خبرنامہ اسلامی مرکز — 261

  • سماج میں امن و بھائی چارہ پھیلانے کے لیے حکومت یوپی نے نیشنل میڈیکل کالج سہارن پور اور سی پی ایس، سہارن پور کے اشتراک سے ایک پروگرام، پیغامِ محبت کا انعقاد کیا تھا۔ اس میں حکومت یوپی کے کئی وزراء شامل ہوئے۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد اسلم خان (پرنسپل نیشنل میڈیکل کالج اور سی پی ایس کے ایکٹیو ممبر)نے پروگرام میں امن و بھائی چارہ کے موضو ع پر ایک تقریر کی، اور پروگرام میں موجود تمام مہمانان و سامعین کے درمیان ہندی ترجمہ قرآن اور پیس لٹریچر تقسیم کیا گیا۔ یہ پروگرام 4 اکتوبر 2018 کو منعقد ہوا۔
  • راشٹرسنت تکڑو جی مہاراج ناگپور یونیورسٹی کے ہال میں 7 اکتوبر 2017 کو مفسر قرآن و داعی عبد الکریم پاریکھ کی یاد میں ایک جلسہ کیا گیا تھا۔ اس یادگاری جلسہ کے خصوصی مقرر سابق الیکشن کمشنر آف انڈیا، مسٹر ایس وائی قریشی تھے۔ اس موقع پر ناگپور سی پی ایس ٹیم نے سامعین کے درمیان مراٹھی ترجمۂ قرآن اور دیگر دعوتی لٹریچر تقسیم کیا، اور سی پی ایس مشن کا تعارف کروایا۔
  • مسٹر حمید اللہ حمید، مسٹر اے ایم باندے اور مسٹر منظور تانترے، مسٹرجاویدبیگ، اورمسٹر سجاد ڈینڈا صاحبان (سی پی ایس، کشمیر چیپٹر) نے9 اکتوبر 2017 کو سری نگر میں دو پروگراموں میں شرکت کی۔ یہ دونوں پروگرام بالترتیب سری نگر کے ہوٹل للت پیلیس اور SKICCمیں منعقد ہوئے تھے۔ ان پروگراموں میں مز محبوبہ مفتی (سی ایم جموں اینڈ کشمیر)، نوبل انعام یافتہ مسٹر کیلاش ستیارتھی پرکاش، مسٹر سی کے پرساد (صدر پریس کاؤنسل آف انڈیا )، ڈاکٹر سبھاش چندرا (ہیڈ زی میڈیا لیمٹیڈ)،وغیرہ، موجود تھے۔ ان تمام لوگوں کو صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کا ایک ایک سٹ دیا گیا۔ اس کے بعد10اکتوبر 2017 کو مسٹر پرکاش دوبے (سکریٹری، پریس کاؤنسل آف انڈیا) نے ایک وفد کے ساتھ اپنا گھر، بیروہ کا دورہ کیا۔اس وقت انھیں سی پی ایس مشن اوراپنا گھر سے متعارف کروایا گیا۔انھوں نے اس پیس فل مشن کو کافی سراہا۔ آخر میں انھیں ترجمہ قرآن اور پیس لٹریچر دیا گیا۔واضح ہو کہ اپنا گھر سی پی ایس کے بہت ہی ایکٹیو ممبر مسٹر حمید اللہ حمید کی نگرانی میں چلنے والا یتیم خانہ اور پیس فل سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ اس کے علاوہ سی پی ایس کشمیر کے ایک ممبر، جناب فاروق خان صاحب نے کشمیر میں حکومت ہند کے انٹر لوکیٹر (Interlocutor)مسٹر دنیشور شرماکو ہندی ترجمۂ قرآن دیا۔ یاد رہے کہ مسٹر فاروق خان صاحب پہلے مسلح تنظیم جے کے ایل ایف کے کمانڈر تھے۔ اسی طرح کشمیر میں الرسالہ مشن سے متاثر ہو کر مسلح جدو جہد کا راستہ ترک کرنے والوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔

  • ودیا جیوتی کالج آف تھیولوجی، نئی دہلی میں سی پی ایس دہلی کے ممبران، مسٹر رجت ملہوترا، مز ماریہ خان، مز صوفیہ خان، مز نغمہ صدیقی، اور مولانا فرہاد احمد نے 17 اکتوبر 2017 کو کرسچن تھیالوجی کے اسٹوڈنٹس کے سامنے قرآن، پیغمبر اسلام، اور مسلمانوں کے متعلق لکچر دیا۔ لکچر کے بعد سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔ آخر میں تمام سامعین کو انگریزی ترجمۂ قرآن اور دیگر اسلامی لٹریچر دیا گیا۔
  • 20-21 اکتوبر 2017 کو سہارن پور میں دو روزہ دعوہ میٹ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس دعوہ میٹ میں سی پی ایس کی جن ٹیموں نے حصہ لیا، وہ یہ ہیں: سہارنپور، مہاراشٹر، حیدرآباد، چنئی، اور بہار۔ ان لوگوں نے اس میٹ میں مختلف دعوتی مسائل و مواقع پر اپنے تجربات شیر کیے، اور آئندہ کے لیے ایک نئے عزم کے ساتھ دعوتی کام کو آگے بڑھانے کا عزم کیا۔ نیز دوسرے دن دیوالی ملن کا پروگرام تھا۔ اس موقع پر برادرانِ وطن کے لیے ایک پروگرام کیا گیا، جس میں آنے والے مہمانوں کے درمیان ہندی ترجمہ قرآن اور دیگر دعوتی لٹریچر تقسیم کیا گیا۔ یہ دونوں پروگرام نیشنل میڈیکل کالج، سہارن پور میں منعقد ہوئے۔ اس پروگرام کو ڈاکٹر محمد اسلم خان نے سی پی ایس سہارن پور، اور کالج اسٹاف کے ذریعہ کامیاب بنایا۔
  • سی پی ایس (پونے) کے جناب عبد الصمد صاحب نے پونے کے گُردوارا کمیٹی کے سابق ممبر مسٹر گرومکھ سنگھ راجپال کی اہلیہ اور بیٹے، مسٹر منجیت سنگھ راجپال کو قرآن کا پنجابی ترجمہ قرآن بطور تحفہ دیا۔ ان لوگوں نے انتہائی خوشی اور شکریے کے ساتھ اسے قبول کیا۔ یہ ملاقات غالباً 27 اکتوبر 2017 کو ہوئی۔
  • ممبئی کے کینسر سرجن ڈاکٹر کامران خان صدر اسلامی مرکز سے ملاقات کے لیے 30 اکتوبر 2017 کو صدر اسلامی مرکز کی آفس میں تشریف لائے۔ دوران ملاقات ان سے مختلف موضوعات پرعلمی و میڈیکل سائنس کی گفتگو ہوئی۔ آخر میں ان کو صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کا ایک سٹ دیا گیا۔
  • کشمیر کے پونچھ ضلع میں 14 نومبر 2017 کو ایک انٹر فیتھ کانفرنس منعقد کی گئی تھی۔ یہ اس علاقے میں اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس تھی۔ اس میں جن لوگوں نے حصہ لیا، ان میں سے چند یہ ہیں: اچاریہ پرمود سوامی جی، مولانا سید کلب صادق، جناب کمال فاروقی، سکھ گرو مہنت نانگلی اور جناب فاروق مضطر صاحبان, وغیرہ۔ سی پی ایس راجوڑی اس پروگرام میں بحیثیت ایک منتظم شریک تھی، اور انھوں نے لوگوں کے درمیان سی پی ایس کا دعوتی لٹریچر بھی تقسیم کیا۔اچاریہ پرمود سوامی جی نے جب صدر اسلامی مرکز کا نام سنا تو بہت خوش ہوئے، جب انھیں جموں و کشمیر میں سی پی ایس انٹرنیشنل کی سرپرستی میں ہورہی امن کی کو ششوں کے بارے میں بتایا گیا تو انھوں نے سی پی ایس کے کاموں کو بہت سراہا، اور اپنے جموں اور پونچھ مٹھ میں سی پی ایس ممبر ان کو آنے کی دعوت دی۔
  • مسٹر شکیل الرحمن دہلی سی پی ایس کے ایک ایکٹیو داعی ہیں۔ 16 نومبر 2018 کو انھوں نے نئی دہلی کے فورٹِس اسکارٹ ہارٹ ہاسپٹل میں ڈاکٹر پروتی ایر (Parvathi Iyer)کو صدر اسلامی مرکز کی انگریزی کتابوں کا ایک سٹ، ترجمۂ قرآن، قرانک وزڈم، اور لیڈنگ اے اسپریچول لائف بطور تحفہ دیا۔
  • عید میلاد النبی کے موقع پر ساؤتھ گوا کے Curchorem میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر مدرسہ کے 47 طلبہ اور 3 کالج کے ممتاز اسٹوڈنٹس کو اعزاز سے نوازا گیا۔ جو انعامات دیے گئے، ان میں ترجمہ قرآن بھی شامل تھا۔ اس کے علاوہ سامعین کے درمیان 200 سے زیادہ ہندی اور انگریزی ترجمۂ قرآن تقسیم کیے گئے۔ یہ پروگرام سی پی ایس گوا کے مسٹر ایس سراج صاحب کی صدارت میں 2-4دسمبر 2017 کو منعقد کیا گیا تھا۔
  • بروز اتوار 4 فروری 2018 کو صدر اسلامی مرکز نے خاندانی زندگی (English version: The Secret of Successful Family Life)کا مراٹھی ترجمہ ریلیز کیا۔ یہ ترجمہ سی پی ایس (پونے) نے جناب عبدالصمد صاحب کی نگرانی میں کیا ہے۔ یہ کتاب خاندانی معاملات کے لیے ایک بہترین رہنما کتاب ہے۔
  • گریس پوائنٹ چرچ، نیو ٹاؤن، پنسلوانیا،امریکا میں 25 فروری 2018 کو ایک پروگرام منعقد کیا گیا۔ اس کا عنوان تھا، اپنے پڑوسی سے محبت کیجیے جیسا خود سے کرتے ہیں (Love Thy Neighbor As Thyself)۔ اس پروگرام میں تینوں آسمانی مذاہب، یہودیت، عیسائیت، اور اسلام کے نمائندے شریک ہوئے۔ اسلام کی نمائندگی خواجہ کلیم الدین صاحب (سی پی ایس، امریکا) نے کی۔ وہاں انھوں اسلام کی پر امن باتیں لوگوں کو بتائیں، اور سامعین کے درمیان ترجمۂ قرآن، قرانک وزڈم، اور دیگر کتابچے تقسیم کیا۔ کچھ لوگوں نے یہ کہتے ہوئے کتابیں لیں کہ ہم نے اسلام کے بارے میں منفی باتیں سنی تھیں، آپ نے اسلام کا مثبت رخ دکھا یا ہے، شکریہ۔ اس پروگرام میں فادر ڈیو وولف (Dave Wolf)، اور ربائی آرن گیبر (Aaron Gaber) بھی شریک تھے۔
  • ۲۶ فروری 2018 کو ایک نان مسلم، مسٹر نکل (Mr Nakul) میرے پاس اپنے ایک مسلم دوست کے ساتھ آئے۔ ان کے آنے کا مقصد یہ تھا کہ وہ ایک ہندی ترجمۂ قرآن چاہتے تھے۔ ان کو میں نے ہندی ترجمۂ قرآن، جیون کا ادیش، اور اسلام ایک سوبھاوک دھرم نامی کتابیں دی۔ انھوں نے یہ تمام چیزیں بہت ہی خوشی اور شکریہ کے ساتھ قبول کیا (عیاض احمد، جمشید پور)۔
  • جناب عبد السمیع صاحب (اورنگ آباد )کے مطابق، مسٹر سنتوش نامی ایک نان مسلم بہت دنوں سے قرآن پڑھنا چاہتے تھے۔ انھوں نے اس کاذکر اپنے ایک مسلم دوست سے کیا، مگر ان کو قرآن نہیں ملا۔ بعد میں جب ان کو مسٹر عبد السمیع صاحب صاحب کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ ترجمۂ قرآن دیتے ہیں تو انھوں نے فون کرکے ترجمہ قرآن حاصل کیا۔
  • عکہ شمالی اسرائیل کا ایک پورٹ شہر (port city)جسے انگریزی میں Acre جبکہ عبرانی میں Akko کہا جاتا ہے۔یہ ایک تاریخی شہر ہے۔ یہاں کئی قابل دید مقامات ہیں۔ بہائی مذہب کا قبلہ اور بہا اللہ کا مقبرہ بھی یہیں واقع ہے۔اس شہر کا قدیم حصہ یونیسکوکے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیے گئے علاقوں میں شامل ہے۔ اس لیے پوری دنیا کےسیاح بڑی تعداد میں یہاں آتے ہیں۔ یہاں ایک بہت مشہور مسجد ہے، جسے مسجد الجزار کہا جاتا ہے۔ اس مسجد میں سیاحوں کی بھیڑ لگی رہتی ہے۔ چنانچہ اسرائیل میں دعوتی کام کرنے والے ہمارے ساتھیوں نے مسجد الجزار میں تقسیمِ قرآن اسٹینڈ لگایا ہے، جہاں سے روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں آنے والے سیاحوں کے درمیان مختلف زبانوں میں قرآن کے ترجمے تقسیم کیے جاتے ہیں۔
  • سی پی ایس (امریکا)نے اسٹڈی سرکل کے نام سے ایک پروگرام شروع کیا ہے۔ اس کے تحت امریکا کے مختلف اسٹیٹ میں موجود سی پی ایس ممبران کانفرنس کال کے ذریعے صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کا مطالعہ کرتے ہیں، اور اس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ سلسلہ انھوں نے اگست 2016 میں شروع کیا تھا۔ اس عرصہ میں انھوں نے ’’اظہارِ دین‘‘ کتاب ختم کرلی، اور اب وہ’’ الاسلام‘‘ کا مطالعہ کررہے ہیں۔ مطالعے کا یہ طریقہ پروگرام میں شرکت کرنے والوں کے بقول کافی فائدہ مند ہے۔
  • مسٹر نسیم علی خان صاحب (ممبئی ٹیم) کی کوششوں سے یہ ہوا ہے کہ مہاراشٹر اردو ساہتیہ اکادیمی نے صوبہ کے 36 ضلعوں کی 350 تسلیم شدہ لائبریری کے لیے ماہنامہ الرسالہ سبسکرائب کیا ہے۔ اس کے علاوہ نسیم خان صاحب نے ممبئی سے نکلنے والے مختلف اردو اخبارات میں صدر اسلامی مرکز کے مضامین شائع کرانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ مثلا ممبئی کے مشہور روزنامہ اردو ٹائمز، ممبئی اردو نیوز، دونوں میں جمعہ کے دن ادارتی صفحہ پر ایک مضمون آتا ہے۔ روزنامہ ہندوستان میں روزانہ ایک مضمون آتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اردو نیوز ایجنسی یو این این، نئی دہلی میں واقع ہے۔ یہ ایجنسی ہندوستان اور ہندوستان کے باہر کے تقریباً 240 اردو اخبارات کو خبریں فراہم کرتی ہے۔ خبروں کے ساتھ یہ ایجنسی صدر اسلامی مرکز کے مضامین بھی اپنے اخباروں کو بھیجتی ہے۔ یہ بھی مسٹر نسیم خان صاحب کی کوششوں سے شروع ہوا ہے۔اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ جہاں جہاں اردو اخبار نکلتے ہیں، وہاں پر موجود سی پی ایس مشن کے لوگ اس طرح مشن کی اشاعت کا کام کرسکتے ہیں۔
  • السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ، مولانا صاحب! فروری 2017 میں دہلی کا سفر کئی باتوں میں میرے لئے یادگار سفر رہے گا۔ میں نے محسوس کیا کہ آپ کی تحریروں کو پڑھنے سے جو فائدہ مجھے ملا، وہ یہ ہےکہ میرے ذہن کی تشکیل نو (re-engineering (ہوتی رہی۔ لیکن آپ سے براہِ راست ملنے پر مشن کوبہتر طریقہ سے سمجھنے کا موقع ملا، اور خیالات میں زیادہ وضوح(clarity) حاصل ہوئی۔ خاص طور سے جب سورۂ البقرہ کی آیت نمبر 47 کی تفسیر میں آپ نے بتایا کہ عرب کی سر زمین میں تیل کے ذخائر کا ملنا رب تعالی کے تخلیقی منصوبہ کا ایک حصہ ہے۔وہ یہ کہ اس دولت کو جسے سیال سونا ( Liquid Gold) کہا جاتا ہے، اس کا استعمال اللہ کے پیغام کو اللہ کے بندوں تک پہنچانے کے لئے کیاجائے۔گویا کہ ربِ کائنات یہ اعلان کررہاہے کہ دعوت کا کام تم کرو،اور اس کا بل( bill) ہم ادا کریں گے۔یہ بالکل نئی بات تھی جو میں نے اس سفر میں پائی ہے۔اس سے مجھے اپنے لئے یہ سبق ملا کہ آج بطور ٹیچر مجھے جو آسانیاں حاصل ہیں، اور سماج میں جو قدردانی ملی ہوئی ہے،ان تمام مواقع کوصرف دعوت کے لئے استعمال کرنا ہے،نہ کہ اپنے ذاتی فائدے کے لیے، اور ہرایک داعی کو یہی کرنا چاہیے۔ دوسری اہم بات جو آپ نے ہمیں نصیحت کی، وہ یہ تھی کہ ہر داعی میں دو چیزوں کا موجود ہونا لازمی طور پر ضروری ہے۔ ایک یہ کہ ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کرنا، اور دوسرا یہ کہ اللہ کے بندوں سے محبت کرتے رہنا، چاہے ان کی طرف سے کسی بھی طرح کا برتاؤ ملے۔جزاک اللہ مولانا صاحب۔ (ساجد احمد خان،سی پی ایس، ناگپور)
  • Maulana’s talk is about developing a prepared mind. He had an experience yesterday on how technology has helped him tremendously while writing, by making corrections when needed or in adding or inserting lines. He was able to connect that blessing to the bounties he is receiving from our Creator. He stated in his talk that only those who have a prepared mind (that is, one that uses its capacity to think, ponder and reflect) are able to derive lessons from their everyday experiences, and in consequence bow before the Creator. A prepared mind is a thinking mind. (Kouser Izhar, New Jersey, CPS USA)
  • A message on Quora: I am here to say thank you. You have been a part of the change I have had in my life. I read your Quran translation in English on Amazon kindle book. It helped me in deep understanding of my religion, Islam. Earlier I used to recite the Quran, but now I focus more on its meaning and try to bring it into practice. I am becoming a better person day by day. I have read your answers on Quora and I cannot thank you enough for the knowledge I have taken from such a wise person as you. I respect and adore you a lot. I pray for your health and well-being. (Saba Anjum)
  • I went on a business trip to Austria, which is a German speaking country. I had several opportunities to give the Quran and What is Islam (both in German translations) to many persons. Also had the opportunity to meet people across the world for example, from Bulgaria, a country for which we do not yet have Quran translations available. On the one hand, I felt very fortunate to have the German Quran translation and prayed for Dr. Saniyasnain Sb’s great efforts in making it available, while on the other hand I also felt the need for speeding up translations going on in other international languages. (Sajid Anwar, CPS Mumbai)
  • I really enjoy your intellectual company! I appreceiate your efforts in conveying to people the truth about Islam. (Muhammad Faisal, Lucknow)
Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom