خبر نامہ اسلامی مرکز    ۷۸

۱۔ صدر اسلامی مرکز نے اکتوبر ۱۹۹۱ میں روم، مالٹا، قاہرہ کا دورہ کیا۔ لوگوں سے ملاقاتیں کیں اور مختلف اجتماعات میں اسلام کی تعلیمات پیش کیں۔ اس کی رپورٹ ان شاء اللہ رودادِ سفرکے تحت الرسالہ میں شائع کر دی جائے گی۔

۲۔یکم ستمبر ۱۹۹۱ کو گول مارکیٹ (نئی دہلی)میں اجتماع ہوا۔ صدر اسلامی مرکز نے اس موقع پر "صبر و اعراض کی اہمیت" کے موضوع پر ڈیڑھ گھنٹہ خطاب کیا۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں صبر و اعراض کی اہمیت بتائی گئی۔

۳۔لاہور کے دینی حلقوں کی دعوت پر ستمبر ۱۹۹۱ میں صدر اسلامی مرکز نے لاہور کا سفر کیا۔ وہاں ایک ہفتہ کے قیام میں خطاب اور ملاقاتوں کے کئی پروگرام ہوئے۔ اس کی تفصیل ان شاء اللہ سفر نامہ کے تحت شائع کر دی جائے گی۔

۴۔نئی دہلی کے ایگنل اسکول (Fr. Agnel School) میں ۲۰ نومبر ۱۹۹۱ کو اسکول کی سالانہ تقریب ہوئی۔ وسیع ہال میں کئی ہزار کی تعداد میں چھوٹے اور بڑے مختلف مذہب کے لوگ جمع ہوئے۔ اسکول کی دعوت پر صدر اسلامی مرکز نے اجتماع سے خطاب کیا۔ خطاب کاموضوع تھا: امن کے قیام میں مذہب کا حصہ۔

۵۔امریکہ کے یونی فیکیشن چرچ اور پونہ کے ڈی نابلی کالج کے تعاون سے پونہ میں نومبر ۱۹۹۱ میں مختلف مذاہب کی کانفرنس ہوئی۔ اس کی دعوت پر صدر اسلامی مرکز نے کانفرنس میں شرکت کی۔ اس کی روداد ان شاء اللہ سفرنامہ کے تحت شائع کر دی جائے گی۔

۶۔ہندی ہفتہ وار پانچ جنیہ کے نمائندہ مسٹر سبھاش چندر سنگھ نے ۱۷نو مبر ۱۹۹۱ کو صدر اسلامی مرکز کا انٹرویو لیا۔ یہ انٹرویو نیشنلزم اور کمیو نلزم سے متعلق تھا۔ ان کے تمام سوالات کاجواب اسلام کی روشنی میں دیا گیا۔

۷۔نومبر ۱۹۹۱ میں صدر اسلامی مرکز نے بمبئی اور شولا پور کا دورہ کیا۔ لوگوں سے ملاقا تیں کیں اور خطابات کے پروگرام میں شرکت کی۔ اس کی تفصیلی روداد ان شاء اللہ سفرنامہ کے تحت شائع کردی جائے گی۔

۸۔ڈاکٹر حمیداللہ ندوی اور مولانامحمد صدیق قاسمی بھوپال سے اطلاع دیتے ہیں کہ بھوپال میں نیشنل بک ٹرسٹ کی طرف سے آل انڈیا کتابوں کی نمائش (بک فیر) کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر الرسالہ بک اسٹال لگایا گیا جو الحمد للہ بہت کامیاب رہا۔ بڑی تعداد میں لوگوں نے آکر کتا بیں دیکھیں اور پسندیدگی کا اظہار کیا۔۱۱۰ اسٹالوں میں الرسالہ بک اسٹال کو منتظمین کی طرف سے فرسٹ انعام دیا گیا۔ تعلیم یافتہ ہندؤوں کی طرف سے بہت سے تاثرات سامنے آئے۔ مثلاً ایک ہندو صحافی نے کہا کہ میں نے قرآن کے بارے میں بہت سی ہندی چیزیں پڑھی ہیں۔ مگر موجودہ حالات میں صرف تذکیر القرآن کو اس معیار کا سمجھتا ہوں کہ وہ غیر مسلم کو ضرور اپیل کرے گی۔

۹۔شولا پور کے احباب الرسالہ اردو، ہندی، انگریزی کے ایک ایک صفحہ کے منتخب مضامین چھوٹے سائز پر فوٹو کاپی تیار کراتے ہیں اور پھر اس کو مسجدوں میں اور دوسرےمقامات پر تقسیم کرتے ہیں۔

۱۰۔ایک صاحب لکھتے ہیں: ضلع آکولہ کی گنج کی مسجد میں کچھ شرپسندوں نے ۱۲ اکتو بر ۱۹۹۱ کی صبح کودو خنزیر مار کر ڈال دیے۔ خنزیر کو مسجد میں پھینکنے پر مسلمانوں کا مشتعل ہو جانا یقینی تھا جس کا نتیجہ فساد ہوتا لیکن کچھ امن پسند مسلم حضرات کی کوششوں سے معاملہ پولیس کے سپرد کر دیا گیا۔ اور اس طرح ایک زبر دست فساد ہوتے ہوتے رہ گیا۔ میں سمجھتا ہوں کہ اعراض کی یہ پالیسی الرسالہ کے مطالعے سے ہماری سمجھ میں آئی ہے (عبد الرشید صدیقی، آکولہ)

۱۱۔ایک صاحب لکھتے ہیں: میرے ہاتھوں میں ماہنامہ الرسالہ کا ایک پرانا پرچہ ہے۔ پڑھ کر بے انتہامتاثر ہوا۔ اس کے بعد مزید پرانے پر چے حاصل کر کے پڑھے۔ دل و دماغ کو تسکین حاصل ہوئی۔ اب میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کم از کم پانچ خریدار بنا کر الرسالہ کی ایجنسی قائم کر وں۔ ایک پرچہ اپنے پاس رکھوں اور بقیہ کو دوسروں تک پہنچا کر اسلام کے مشن میں تعاون کروں۔ براہ کرم میرے نام ایجنسی جاری کر دیں (ماسٹر محمد یونس خاں، اندور)

۱۲۔۲اکتوبر ۱۹۹۱ کو گول مارکیٹ (نئی دہلی) میں ایک اجتماع ہوا۔ اس میں اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد شریک ہوئے۔ صدر اسلامی مرکز نے اس موقع پر مسائل حاضرہ کے موضوع پر خطاب کیا۔ اس تقریر کا ٹیپ مرکز میں موجود ہے۔

۱۳۔ایک صاحب سعودی عرب سے لکھتے ہیں: حال میں میں ریاض آیا۔ یہاں ایک با کردار اور نیک شخصیت مقصود معین الدین سے ملاقات ہوئی۔ موصوف نے آپ کا الرسالہ(عظمتِ صحابہ) پڑھنے کے لیے  دیا۔ جیسے جیسے پڑھتا جا رہا تھا آگاہی کے دروازے کھلتے جارہے تھے۔ اور بہت کچھ جاننے کا جذبہ اور تجسس بڑھ گیا۔ پھر بھائی مقصود سے الرسالہ کے دیگر

شمار ے لے کر مطالعہ کیا اور ان سے فیض حاصل کیا۔ میری طرف سے براہِ کرم چارپتوں پراردو، انگریزی الرسالہ جاری فرمائیں (انعام الباری، ریاض)

۱۴۔بیرونی ممالک سے ہم کو برابر ایسے خطوط ملتے رہتے ہیں جن میں انگریزی الرسالہ سے غیرمعمولی دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے اس کو بھیجنے کی خواہش ظاہر کی جاتی ہے۔ اسی قسم کا ایک خط ایتھوپیاسے موصول ہوا ہے۔ اس کا نام وپتہ یہ ہے:

Ahmed Muhammed Awole, Alemaya University of Agriculture, P.O. Box 138, Diredawa, Ethiopia, Africa.

موصوف نے لکھا ہے کہ مجھ کو انگریزی الرسالہ کے کچھ شمارے ملے۔ ان کو پڑھ کر میں بہت متاثر ہوا۔ تاہم اس کا زر تعاون روانہ کرنا موجودہ حالات میں مشکل ہے۔ اس لیے  گزارش ہے کہ اعزازی طور پر انگریزی الرسالہ جاری کر دیں۔ اس قسم کے خطوط اکثر آتے رہتے ہیں۔ اس سلسلے میں جو لوگ تعاون کرنا چاہیں وہ براہ کرم مطلع فرمائیں۔

۱۵۔ایک صاحب لکھتے ہیں: عظمتِ قرآن پڑھی۔ یہ کتاب نسل نو کے لیے  ایک مشعلِ راہ ہے  جس میں عظمتِ قرآن کو عام فہم زبان میں تعلیم یافتہ طبقےکے لیے  اچھی طرح اجاگر کیا گیا ہے۔ ہمارے علاقے میں مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلم طبقہ بھی الرسالہ سے فیض یاب ہو رہا ہے کیوں کہ نظام کے دور میں اس نے اردو پڑھی تھی۔ لوگ آپ کے خلاف کچھ بھی تنقید کرتے رہیں، کرنے دیجیے۔ یہ لوگ اشاعت ِفکر میں اضافہ کر رہے ہیں۔ ہر انسان محسوس کرتا ہے کہ جس کی تنقید کی گئی اس کو پڑھے اور سمجھے۔ اس طرح میدان وسیع ہوتا جاتا ہے (ڈاکٹر عبد الغفور، پر بھنی)

۱۶۔ایک مشہور عرب روزنامہ نے اپنے ہفتہ وار اڈیشن میں "خاتون اسلام "کا عربی ترجمہ قسط وار چھاپنا شروع کیا ہے۔ یہ سلسلہ اکتوبر ۱۹۹۱ سے شروع ہوا ہے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom