کامیابی اپنے ہاتھ میں
کامیابی(success) کیا ہے۔ کامیابی یہ ہے کہ آدمی مواقع کو دریافت کرے۔ وہ مواقع کو منصوبہ بند انداز میں استعمال کرے۔ اسی کے نتیجے کا نام کامیابی ہے۔ کامیابی کسی کو عطیہ کے طور پر نہیں ملتی۔ کامیابی یہ ہے کہ آدمی مواقع کو جانے، وہ مواقع کو منصوبہ بند انداز میں اویل (avail)کرے۔
اس اعتبار سے دیکھیے تو کامیابی ہر انسان کے اپنے بس کی چیز ہے۔ کامیابی کوئی ایسی چیز نہیں جس کو کوئی دوسرا شخص آپ سے چھین لے۔ کامیابی ہر حال میں ہر انسان کے لیے ایک ملی ہوئی چیز ہے۔ کامیابی نہ کوئی شخص کسی کو دیتا ہے، اور نہ کوئی شخص کسی سے چھین سکتاہے۔ کامیابی ہر آدمی کا اپنا ذاتی اثاثہ ہے۔ کوئی دوسرا دے یا نہ دے، ہر حال میں کامیابی آپ کو حاصل رہتی ہے۔
کامیابی فطرت کے عطیات میں اپنا حصہ پانے کا نام ہے۔ جس خالق (Creator)نے آپ کو پیدا کیا ہے، وہی آپ کو دینے والا بھی ہے۔ اسی لیے قرآن میں خالق کو رزاق بتایا گیا ہے۔ رزاق ہر ایک کو دیتا ہے۔ مزید یہ کہ کوئی انسان اتنا طاقت ور نہیں کہ وہ رزاق کے دیے ہوئے رزق کو کسی سے چھین سکے۔ آدمی اگر نادانی نہ کرے، اگر وہ اپنے آپ کو فطرت کے قانون کی خلاف ورزی سے بچائے، تو وہ پائے گا کہ فطرت نے جس طرح مجھ کو ہاتھ پاؤں دیے ہیں، اسی طرح اس نے انسان کو ترقی کے مواقع بھی دیے ہیں۔ آپ ترقی کے مواقع کو پہچانیے، اور اس کو حسنِ تدبیر (better planning)کے ذریعے اویل کیجیے، تو آپ کو نہ کسی سے شکایت ہوگی، اور نہ آپ کبھی مایوسی کا شکار ہوں گے۔
زندگی آپ کا حق ہے۔ کوئی شخص زندگی کو آپ سے چھین نہیں سکتا۔ اسی طرح اس دنیا میں کامیابی بھی آپ کا حق ہے۔ کسی کے بس میں نہیں کہ وہ آپ کی کامیابی کو آپ سے چھین لے۔ آدمی اپنی غلطی کو بھگتتا ہے۔ لیکن وہ کبھی کسی دوسرے کی سازش کا شکار نہیں ہوتا۔ بشرطیکہ وہ فطرت کے قانون کو جانے، اور ا س کو عقل مندی کے ساتھ استعمال کرے۔