پہلے آپ

ڈاکٹر سو جات موکو انڈونیشیا کے ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ پروفیسر تھے۔ وہ جکارتا یونیورسٹی میں ایک علمی موضوع پر لکچر دے رہے تھے۔ عین لکچر کے دوران ان پر دل کا دورہ پڑا۔ وہ اسٹیج ہی پر گر پڑے اور اسی وقت وفات پا گئے۔ وہ پہلے ایشیائی تھے جو اقوام متحدہ کی امن یونیورسٹی (ٹوکیو) کے پریسیڈنٹ مقرر ہوئے۔ انھوں نے بہت سی کتابیں لکھی ہیں

 Prof Dr. Soedjatmoko, one of the leading intellectuals of Indonesia while delivering a lecture at a University campus, in Jogjakarta, had a heart attack, collapsed and expired. He was the first Asian to become the President of UN's Peace University in Tokyo. He has written a number of books.

ڈاکٹر سوجات موکو کا کیس موجودہ دنیا میں ہر آدمی کا کیس ہے۔ پریس اور میڈیا اور پلیٹ فارم کے ظہور نے ہر آدمی کو بولنے کے لامتناہی مواقع دے دیے ہیں۔ ہر آدمی صبح و شام بولنے میں مصروف ہے۔

 آج ہر آدمی دوسروں کو سنا رہا ہے۔ حالاں کہ خدا کے بھیجے ہوئے فرشتے ہر آدمی کی طرف آرہے میں تاکہ اس کو لے جا کر وہاں کھڑا کر دیں جہاں اس کو صرف سننا ہے، سنانے کا موقع آخری طور پر اس کے لیے ختم ہو چکا ہے۔

 علم لفظوں سے واقفیت کا نام نہیں ہے بلکہ معانی سے واقفیت کا نام ہے۔ اس دنیا میں سب سے بڑا کام بولنا نہیں ہے بلکہ سب سے بڑا کام چپ رہنا ہے۔ یہاں اصل اہمیت اظہار رائے کی نہیں ہے بلکہ اظہار رائے سے پہلے سوچنے کی ہے۔

بولنے والا حقیقۃً وہ ہے جو اپنے آپ سے بولے۔ بتانے والا وہ ہے جو اپنے دماغ کو سوچنے میں لگائے ہوئے ہو۔ دوسروں کو نصیحت کرنے والا وہ ہے جو دوسروں کو نصیحت کرنے سے پہلےاپنے آپ کو نصیحت کرے، جو دوسروں کو مخاطب کرنے سے پہلے اپنا مخاطب خود بن جائے۔ جو دو سروں پر بلڈوزر چلانے کا نعرہ لگانے سے پہلے خود اپنی ذات پر بلڈوزر چلا چکا ہو۔

 دوسروں کو مخاطب کرنا سب سے آسان کام ہے اور اپنے آپ کو مخاطب کرنا سب سے مشکل۔ مگر بہت کم لوگ ہیں جو اس راز کو جانتے ہوں۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom