زیادہ بڑی واپسی

ڈاکٹر گوپال سنگھ ۲۹ نومبر ۱۹۱۷ کو ایبٹ آباد میں پیدا ہوئے۔ ۸ اگست ۱۹۹۰ کونئی دہلی میں ان کا انتقال ہوا۔ وہ مختلف زبانیں جانتے تھے ۔ وہ بلغاریہ اور برٹش گائنا میں ہندستان کے سفیر تھے ۔ آخر میں وہ ناگا لینڈ اور گوا کے گورنر بنے ۔ اس کے علاوہ اور بہت سے عہدوں پر فائز ہوئے۔

 ڈاکٹر گوپال سنگھ نے اپنی موت سے صرف چند دن پہلے ایک مضمون لکھا تھا۔ اس مضمون میں انھوں نے اپنے وہ تلخ تجربات لکھے ہیں جو انھیں بطور گورنر حاصل ہوئے ۔ ان کا یہ مضمون ہندستان ٹائمس ( ۱۲ اگست ۱۹۹۰) میں ذیل کے عنوان کے تحت شائع ہوا ہے:

An ex-Governor speaks out

مثال کے طور پر انھوں نے لکھا ہے کہ مجھے ناگا لینڈ میں گورنر کی حیثیت سے بھیجا گیا۔ ناگا لینڈ میں ،۹۷  فی صد عیسائی ہیں۔ وہاں ترقیاتی کام رکا ہوا تھا ، میں نے بہت سے کام شروع کرائے ۔بجلی کی فراہمی کا انتظام کیا۔ پیپر مل بنوائی جس پر  ۸۷کرور روپے خرچ ہوئے ۔ شوگر مل کو ترقی دی۔ ایک نئی یونی ورسٹی قائم کی ۔ وہ لکھتے ہیں کہ میں ریاست کی ترقی کے لیے محنت کرنے میں لگا ہوا تھا۔ مگر میں اپنے عہدہ کی مدت پوری کرنے سے پہلے عہدہ سے واپس بلالیا گیا :

But, I was recalled, before time!

ڈاکٹر گوپال سنگھ گورنری کے عہدہ سے واپس بلائے جانے کی شکایت تحریر کر رہے تھے ، مگر انھیں معلوم نہ تھا کہ اس کے صرف چند دن بعد وہ خود موجودہ دنیا سے واپس بلائے جانے والے ہیں۔ کیسا عجیب ہے انسان کا یہ معاملہ ۔ وہ ایک "واپسی" کو جانتا ہے ، مگر دوسری زیادہ بڑی واپسی کی اس کو خبر نہیں ۔

ہر انسان جو دنیا میں آیا ہے وہ ایک دن یہاں سے واپس جانے والا ہے۔ آدمی اس دنیا میں اسی لیے پیدا ہوتا ہے کہ وہ مرکردوبارہ یہاں سے چلا جائے۔ وہ عالم آخرت میں اپنے قول و عمل کا حساب دینے کے لیے حاضر کر دیا جائے۔ یہی کسی آدمی کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، مگر یہی وہ مسئلہ ہے جس کے لیے کوئی آدمی فکر مند نہیں ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom