بامعنی زندگی

ڈاکٹر جارودی (Roger Garaudy) فرانس میں ۱۹۱۳ء میں پیدا ہوئے ۔ وہ عیسائی خاندان سے تعلق رکھتے تھے ، ۱۹۳۳ء کے مشہور اقتصادی بحران نے ان کے ذہن پر اثر ڈالا۔ وہ فرانس کی کمیونسٹ پارٹی میں شامل ہو گئے ، تاہم ان کو ذہنی اطمینان نہ مروجہ مسیحیت میں ملا اور نہ کمیونزم میں۔ بعد کو انھوں نے اسلام کا مطالعہ کیا اور ۱۹۸۲ء میں اسلام قبول کر لیا۔

 ڈاکٹر جارودی کو ۱۹۸۶ء میں شاہ فیصل فاؤنڈیشن کے تحت خدمت اسلام کا نصف ایوارڈ دیا گیا۔ اس موقع پر ریاض میں ایک تقریب ہوئی جس میں ڈاکٹر جار و دی نے اپنے حالات کے بارے   میں مفصل تقریر کی ۔ یہ تقریر انھوں نے فرانسیسی زبان میں کی تھی ۔ اس کا مکمل عربی ترجمہ سعودی اخبار الرياض (۲ رجب ۱۴۰۶ ھ ، ۱۲ مارچ ۱۹۸۶ء) میں شائع ہوا۔

 ڈاکٹر جارودی کا ذہن جب کمیونزم سے ہٹا اور وہ مذہب کی جانب مائل ہوئے تو ابتداءً  ان کا میلان مسیحیت کی طرف ہوا۔ اس کے بعد انھوں نے باقاعدہ طور پر اسلام قبول کر لیا۔ اسلام میں انھوں نے اپنے پورے ذہنی اطمینان کو پالیا۔ الحاد سے اسلام کی طرف اپنے اس سفر کو بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے ایسا اس لیے کیا تا کہ کر کے گارڈ (Kierkegaard) کے  الفاظ میں اپنی زندگی کو بامعنی بنا سکوں (حَتَّی أَعْطَی لِحَیَاتِی مَعْنَیً(

زندگی میں معنویت کی تلاش ایک فطری جذبہ ہے۔ وہ ہر آدمی کے اندر لازمی طور پر اور پیدائشی طور پر پایا جاتا ہے۔ اپنی اس اندرونی تلاش کا جواب پانے کے لیے وہ ہر طرف دوڑتا ہے ۔ مگر دوسری تمام چیزوں میں اس کا جواب یا تو سرے سے موجود نہیں ہے یا اگر ہے تو جزئی طور پر ہے۔ اس لیے دوسری چیزوں میں انسان کو یہ تسکین نہیں ملتی کہ اس نے اپنی تلاش کا صحیح اور کامل جواب پا لیا ہے ۔

 اس تلاش کا صحیح اور مکمل جواب صرف خدا کے محفوظ دین ––––––  اسلام میں موجود ہے۔ اسلام کی یہ امتیازی صفت اس کی دعوتی کامیابی کی سب سے بڑی ضمانت ہے ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom