فطرت کے مطابق
مس سینڈرا اسٹرلنگ (Sandra Sterling) ایک امریکی خاتون ہیں۔ انھوں نے اسلام قبول کر لیا ہے ۔ اب ان کا نیا نام عالیہ اسٹرلنگ (Alia Sterling) ہے۔ وہ امریکہ کی راجدھانی واشنگٹن میں رہتی ہیں ۔
انھوں نے اپنے حالات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک روز مجھے گھر کی الماری میں کچھ کتا بیں ملیں۔ یہ کتابیں میری ماں نے اس وقت خریدی تھیں جب کہ وہ میری دادی کے ساتھ قاہرہ میں رہتی تھیں۔ میری دادی قاہرہ کے امریکی سفارت خانے میں ایک عہدہ دار تھیں۔ ان کتابوں میں ایک قرآن کا انگریزی ترجمہ بھی تھا۔ میں نے اس ترجمہ کو پڑھنا شروع کیا۔ اس کے مطالعہ سے میری دل چسپی بڑھی۔ اس کے بعد میں نے واشنگٹن سے اسلام کی تاریخ اور پیغمبر کی سیرت پر مزید کتا بیں حاصل کیں اور ان کا مطالعہ کیا ۔ اس طرح اسلام کی طرف میرا سفر شروع ہوا۔ اسلام نے مجھے ان تمام سوالوں کا جواب دےدیا جو میرے ذہن میں موجود تھا:
Islam answered all the questions I had in mind.
اسلام کی بنیاد توحید پر ہے۔ اور یہ چیز اس کو تمام دوسرے مذاہب سے الگ کرتی ہے۔ مثال کے طور پر یہودیت بھی ایک خدا کی بات کرتی ہے۔ مگر اس مذہب کے ماننے والوں کا دعویٰ ہے کہ خدا نے اپنی تمام نعمتیں صرف ایک قوم( یہود) کے لیے خاص کر دی ہیں ۔ میری سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ خدا جب ہر چیز کا خالق ہے تو اس نے اپنی نعمتوں کو کسی ایک گروہ کے لیے کیوں مخصوص کر دیا۔
دوسری طرف مسیحیت کا یہ حال ہے کہ وہ مسیح کو خدا کا بیٹا کہتی ہے ۔ یہ بات کسی طرح میری سمجھ میں نہیں آتی۔ اور نہ یہ سمجھ میں آتا کہ خدا کی خدائی میں کوئی اور حصہ دار ہو سکتا ہے۔ ان باتوں پر میں بہت عرصہ تک غور کرتی رہی۔ یہاں تک کہ میں نے اپنے اسلام کا اعلان کر دیا ۔
Islamic Voice, Bangalore. November 1987.
آدمی کی فطرت میں مطلوب دین کا ماڈل پیدائشی طور پر موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آدمی جب دینِ حق کو جانتا ہے تو وہ فوراً اس کو قبول کر لیتا ہے، کیوں کہ وہ اس کے معلوم ماڈل کے عین مطابق تھا۔