پیغمبر کا طریقہ

 سیرتِ رسول کے مشہور راوی ابن اسحاق کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اپنی قوم کے سامنے اسلام کا اظہار کیا اور کھلم کھلا اس کا اعلان فرمایا، جیسا کہ اللہ تعالی نے آپ کو حکم دیا تھا تو آپ کی قوم نے آپ سے دوری اختیار نہ کی اور نہ انھوں نے آپ کا انکار کیا۔

یہاں تک کہ آپ نے ان کے بتوں کا ذکر کیا اور ان پر عیب لگائے۔ جب آپ نے ایسا کیا تو انھوں نے آپ کے معاملہ کو اہمیت دی اور آپ سے اجنبیت برتنے لگے۔ وہ آپ کی مخالفت اور دشمنی پر متحد ہو گئے  ۔ سوا ان لوگوں کے جنہیں اللہ تعالیٰ نے اسلام کے ذریعہ بچالیا۔ ایسے لوگ تھوڑے تھے اور چھپے ہوئے تھے :

فَلَمَّا بَادَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَوْمَهُ بِالْإِسْلَامِ وَصَدَعَ به  كَمَا أَمَرَهُ اللَّهُ، لَمْ يَبْعُدْ مِنْهُ قَوْمُهُ، وَلَمْ يَرُدُّوا عَلَيْهِ- فِيمَا بَلَغَنِي- حَتَّى ذَكَرَ آلِهَتَهُمْ وَعَابَهَا، فَلَمَّا فَعَلَ ذَلِكَ أَعْظَمُوهُ وَنَاكَرُوهُ، وَأَجْمَعُوا خِلَافَهُ وَعَدَاوَتَهُ، إلَّا مَنْ عَصَمَ اللَّهُ تَعَالَى مِنْهُمْ بِالْإِسْلَامِ، ‌وَهُمْ ‌قَلِيلٌ ‌مُسْتَخْفُونَ (سيرة ابن ہشام، الجزء الاول ، صفحہ ۷۶-۲۷۵)

قدیم عرب کے مشرکوں کے بُت در اصل ان کے قومی اکا بر تھے جن کی تصویر بنا کر وہ ان کی تعظیم اور پرستش کرتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تک توحید اور اخلاق کی بات کرتے رہے ، تو مشرکین نے آپ کی بات کو برا نہ مانا ، مگر جب آپ نے غیر خداؤں کی تقدیس اور پرستش کو غلط بتایا اور مشرکین کی غیر خدا پرستانہ روش پر تنقید کی تو وہ بگڑ گئے۔ یہی ہر زمانہ کا معاملہ ہے۔ اگر لوگوں کے سامنے عمومی انداز میں صرف اخلاق اور انسانیت کی باتیں کیجئے تو ہر ایک آپ سے راضی رہے گا۔ لیکن اگر حق کی عمومی دعوت کے ساتھ لوگوں کی خلافِ حق روش پر تنقید کی جائے اور ان کے اکابر کا تجزیہ کیا جانے لگے تو فوراً  لوگ بپھر اٹھیں گے۔ مگر پیغمبر کا طریقہ یہی ہے کہ دعوت کے ساتھ تجزیہ بھی کیا جائے ۔ نصیحت کے ساتھ تنقید بھی کی جائے۔

جو لوگ غیر خدا کو خدا کا مقام دیے ہوئے ہوں وہی تنقید پر بپھرتے ہیں۔ جو لوگ ایک خدا کی عظمتوں میں جی رہے ہوں، وہ کسی انسان پر تنقید سے کبھی نہیں بپھریں گے ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom