روزہ اور عید

روزہ کیا ہے؟ روزہ ہماری دنیا کی زندگی کی علامت ہے اور عید ہماری آخرت کی زندگی کی علامت۔ روزہ گویا امتحان ہے اور عید اس کا انجام ۔ روزہ مشقت اور محنت کا دور ہے اور عید آرام اور خوشی کا دور ۔ روزہ دنیا کی محدودیت کی یادہانی ہے اور عیدلا محدود زندگی (جنت) کی نشانی۔

روزہ میں صبح سے شام تک اور شام سے صبح تک کی ساری زندگی طرح طرح کی پابندیوں میں گزرتی ہے— یہ کرو اور وہ نہ کرو، اس وقت کھاؤ اور اُس وقت نہ کھاؤ ، کب سوؤ اور کب بستر سے اٹھ جاؤ۔ غرض پورا ایک مہینہ اس طرح گزارا جاتا ہے گویا کہ آدمی کی پوری زندگی دوسرے کے قبضہ میں ہے۔ آدمی کو اپنی مرضی پر نہیں بلکہ دوسرے کی مرضی پر چلنا ہے۔ اس طرح روزہ آدمی کو یہ سبق دیتا ہے کہ وہ دنیا میں اس طرح رہے کہ وہ اپنے آپ کو پوری طرح خدا کی نگرانی میں دیے ہوئے ہو ، وہ ہر معاملہ میں خدا کے حکموں کی پابندی کر رہا ہو۔

اس طرح کے ایک پُر مشقت مہینہ کے بعد عید کا دن آتا ہے ۔ عید کے دن اچانک تمام احکام بدل جاتے ہیں— پہلے روزہ رکھنا فرض تھا، عید کے دن روزہ رکھنا حرام ہے۔ پہلے لازمی ضرورتوں تک پر پابندی لگی ہوئی تھی، اب کہہ دیا گیا کہ آزادی سے گھو مو پھرو اور خوشیاں مناؤ ۔ حتی کہ غریبوں کے لیے صاحب حیثیت لوگوں پر صدقہ فطر مقرر کیا گیا ،تا کہ وہ بھی آج کے دن کی خوشیوں سے محروم نہ رہیں۔ یہ گویا آخرت کی زندگی کی ایک تصویر ہے۔ یہ اس دن کو یاد دلانا ہے جب کہ خدا کے سچے بندوں پر سے ہر قسم کی پابندیاں اٹھالی جائیں گی۔ وہ ابدی آرام اور ابدی خوشی کی جنتوں میں داخل کر دیے جائیں گے ، خواہ آج وہ ظاہر بینوں کو کمزور اور بے قیمت کیوں نہ نظر آتے ہوں ۔

 حقیقت یہ ہے کہ روزہ اور عید ہماری زندگی کے دو مرحلوں کی یاد دلانے کے لیے ہیں۔ روزہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ دنیا کے مرحلہ میں ہمیں کس طرح رہنا ہے۔ اور عید ہم کو بتاتی ہے کہ آخرت کے آنے والے مرحلہ میں ہماری زندگی کیسی زندگی ہوگی۔ ایک دنیا کی زندگی کی ابتدائی علامت ہے اور دوسری آخرت کی زندگی کی ابتدائی علامت ۔

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom