قول بلا فعل

ایک مسلمان بزرگ ہیں ۔ وہ الرسالہ پابندی کے ساتھ پڑھتے ہیں۔ تاہم انھیں اس سے اختلاف تھا کہ الرسالہ میں ہمیشہ صبر کی باتیں کی جاتی ہیں۔ ۱۸ اکتوبر ۱۹۹۰ کو ان سے ملاقات ہوئی تو انھوں نے کہا : اب آپ کی کیا رائے ہے۔ اب تو حالات اتنے بگڑ چکے ہیں کہ اب جہاد نا گزیر (inevitable) ہوگیا ہے۔ میں نے کہا کہ آپ کا عمل قرآن وحدیث کے تحت ہوگا یا اس سے آزاد ۔ انھوں نے کہا کہ قرآن وحدیث کے تحت ہوگا، مگر کیا قرآن و حدیث میں جہاد اور جنگ کی باتیں نہیں۔ میں نے کہا کہ یقینا ہیں مگر قرآن کے مطابق یا صبر ہے یا جنگ۔ ان کے سوا کوئی تیسری صورت نہیں۔ اور آپ اسی تیسری صورت کو اختیار کیے ہوئے ہیں۔

 انھوں نے کہا کہ ‘‘تیسری صورت ’’ کیا ہے ۔ میں نے کہا کہ قرآن کے مطابق آپ کے لیے یا تو صبر کرنا ہے یا لڑنا ہے ، یہی دو صورتیں اسلام کے مطابق اختیار کی جاسکتی ہیں۔ تیسری صورت یہ ہے کہ آدمی لڑائی نہ کرے ، وہ صرف لڑائی کی بات کرے۔ یہ تیسری صورت قرآن کے نزدیک کوئی اسلامی عمل نہیں ، بلکہ وہ ایک جرم ہے جو اللہ کے نزدیک بہت بڑا گناہ ہے۔ یہ بات قرآن و حدیث کی مختلف تصریحات سے ثابت ہوتی ہے مثلاً قرآن میں کہا گیا ہے کہ اے ایمان لانے والو ، تم ایسی بات کیوں کہتے ہو جو تم کرتے نہیں۔ اللہ کے نزدیک یہ بہت ناراضی کی بات ہے کہ تم ایسی بات کہو جو تم کرو نہیں۔ اللہ ان لوگوں کو پسند کرتا ہے جو اس کے راستہ میں مل کر لڑتے ہیں گویا کہ وہ ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں (الصف  ۴-۲) قرآن کی یہ آیتیں مدینہ کے ان مسلمانوں کی بابت اتریں جو لڑائی کی بات کرتے تھے مگر وہ عملاً لڑائی میں شریک نہیں ہوتے تھے۔ ایسے لوگوں کے بارے   میں خدا کی ناراضی کا اعلان کہا گیا۔

میں نے کہا کہ میرے نزدیک موجودہ حالات میں مسلمانوں کے لیے صبر کا حکم ہے۔ یہی میرا قول ہے اور میں اس قول پر عمل کر رہا ہوں ۔ آپ حضرات کا قول اس کے بر عکس یہ ہے کہ موجودہ حالات میں مسلمانوں کے لیے لڑائی کا حکم ہے۔ پھر آپ لوگ اپنے قول پر عمل کیجیے۔ ایسے لوگ اگر لڑائی نہ کریں ، بلکہ صرف لڑائی کی بات کریں تو وہ کوئی پسندیدہ عمل نہیں کر رہے ہیں بلکہ ایک گناہ کر ر ہے ہیں جواللہ تعالیٰ کوسخت ناراض کر دینے والا ہے۔ لڑائی نہ کرنا مگر لڑائی کی بات کرنا ایک نہایت سنگین روش ہے لیکن آج مسلمانوں کے عوام و خواص کی بیشتر تعداد اسی سنگین روش میں مبتلا ہے ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom