کائناتی امکانات

لوہے کا ایک ٹکڑا مقناطیس کے پاس لے جائیں تو لوہا اپنے آپ مقناطیس کی طرف کھینچ اٹھے گا۔ یہ ایک سادہ سی مثال ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کائنات کی ہر چیز میں اللہ تعالیٰ نے کچھ خاص صفات (properties) رکھ دی ہیں۔ انھیں صفات کی وجہ سے یہ ممکن ہوا ہے کہ آدمی ان چیزوں کو مختلف صورتوں میں تبدیل کر کے انھیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرے ۔ اور اپنے لیے ایک شاندار تمدن کی تعمیر کر سکے ۔ آخرت کا عقیدہ اسی کائناتی امکان کی ایک توسیع ہے۔ کائنات کے امکانات آج "تمدن" کی صورت اختیار کر رہے ہیں۔ یہی امکانات جب" جنت" کی صورت اختیارکر لیں تو اسی کا نام آخرت ہے ۔

 تمدن ،وہ تعمیری نتیجہ ہے جو انسان کی کوششوں سے ظہور میں آتا ہے ۔ جنت، وہ تعمیری دنیا ہے جو خدا کے فرشتوں کے ذریعہ آخری معیاری صورت میں بنائی جائے گی ۔ کائناتی امکانات آج خوبصورت مکان ، متحرک مشین ، شاندار شہر، پر راحت سامان کی صورت میں تبدیل ہورہے ہیں۔ ان امکانات سے آئندہ اسی قسم کی چیزیں زیادہ کامل اور زیادہ معیاری صورت میں بنائی جائیں گی ۔ پہلا واقعہ موجودہ دنیا میں ہو رہا ہے ، دوسرا واقعہ آنے والی آخرت کی دنیا میں ہو گا۔

 ہزار سال پہلے انسان نے جو گھوڑا گاڑی بنائی ، وہ بھی کائناتی امکانات کا ایک استعمال تھا۔ آج کا انسان جو آٹو میٹک موٹر کار بناتا ہے ، وہ بھی کائناتی امکانات کا ایک استعمال ہے ۔ حالاں کہ دونوں میں بہت زیادہ فرق ہے ۔ اسی طرح ان امکانات کا ایک اور زیادہ بڑا استعمال ابھی باقی ہے ، اور وہ جنتی دنیا کی تعمیر ہے ۔ یہ آخری دنیا موت کے بعد آنے والی زندگی میں بنائی جائے گی۔ یہ ان خوش نصیب افراد کا حصہ ہوگی جنہوں نے موجودہ امتحان کی زندگی میں اس کا استحقاق پیدا کیا ہو۔

 فطرت کے امکانات کا بار بار بہتر دنیاؤں میں ڈھل جانا ایک ایسا واقعہ ہے جس کا تجربہ آج ہی انسان کو ہو رہا ہے۔ اس سے یہ ثابت ہے کہ فطرت کے یہ امکانات مزید اور زیادہ بہتر دنیا میں ڈھل سکتے ہیں۔ وہ ایک نئی شاندار تر دنیا کی تخلیق کر سکتے ہیں۔ اس معلوم امکان کو جب مذہب کی زبان میں بیان کیا جائے تو اسی کا نام جنت ہے ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom