قریش کی مثال

پیغمبر اسلام ﷺ کے سال پیدائش 570 میں ایک بڑا واقعہ ہوا۔ یمن کے عیسائی حاکم ابرہہ نے ایک بڑی فوج کے ساتھ مکہ کی طرف اقدام کیا۔ اس کا ارادہ تھا کہ وہ کعبہ کو ڈھا دے۔ مگر اللہ کی خصوصی مدد کی بنا پر اسے کامیابی نہیں ملی۔ قرآن کی سورہ نمبر 105 میں اس تاریخی واقعہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔

610 ء جب پیغمبر اسلام ﷺ پر قرآن نازل ہونا شروع ہوا تو نزول قرآن کے اس ابتدائی زمانہ میں قرآن کی سورہ نمبر 106 اتری۔ اس سورہ کا ترجمہ یہ ہے اس واسطے کہ قریش مانوس ہوئے ،جاڑے اور گرمی کے سفر سے مانوس ۔ تو اُن کو چاہیے کہ اس گھر کے رب کی عبادت کریں جس نے ان کو بھوک میں کھانا دیا اور خوف سے ان کو امن دیا۔ (106:1-4) اس سورہ میں قریش کو صرف قریش کہا گیا نہ کہ کفار یا کفار قریش۔

پیغمبر اسلام ﷺ توحید کے داعی تھے۔ آپ نے مکہ میں اپنی دعوت شروع کی تو مسلسل تیرہ سال تک اسی انداز میں لوگوں کو پکارتے رہے کہ اے قریش کے لوگو!اے انسانو ! اے میری قوم !  پُر امن دعوتی مہم کی اس پوری مدت میں آپ نے کبھی کافر کا لفظ استعمال نہیں کیا۔ فریق ثانی کی طرف سے ہر قسم کی زیادتیاں کی گئیں۔ لیکن ان کے لیے آپ کی خیر خواہی کا جذ بہ ختم نہیں ہوا۔ اُن کی ایذاؤں پر یک طرفہ صبر کرتے ہوئے آپ نے اپنی پر امن دعوتی جد و جہد جاری رکھی۔ آخر کار تیرہ سال بعد قرآن میں سورہ نمبر 109 اتری۔ اس میں پہلی بار خدا کی طرف سے ان الفاظ میں اعلان کیا گیا کہ: قُل يَٰٓأَ يُّهَا ٱلكَٰفِرُونَ (109:1)۔ یعنی، کہہ دو کہ اے انکا رکرنے والو۔

اس سے معلوم ہوا کہ کافر ( منکر ) کا لفظ ایک صفت کو بتاتا ہے، نہ کہ کسی قوم کو ۔ اگر کافر سے مراد کوئی قوم ہوتی تو قرآن میں آیت کے الفاظ لِإِيلافِ ‌قُرَيْشٍ (106:1)— یعنی، قریش کو مانوس کرنے کے لیے— کے بجائے لِإِيلافِ الْكُفَّارِ(کفار کو مانوس کرنے کے لیے) ہونا چاہیے تھا اور اس کی وجہ یہی ہے کہ کافر کا لفظ صفت انکار کو بتانے کے لیے ہے نہ کہ قومی تعلق کو بتانے کے لیے ۔ مزید یہ کہ اس بات کا تحقق کہ کسی کے اندر صفت انکار ہے یا نہیں، قیاس کی بنیاد پر نہیں ہوگا بلکہ حقیقی تجربہ کی بنیاد پر ہوگا۔ اور وہ تجربہ یہ ہے کہ پیغمبر کی سطح پر کم از کم تیرہ سال تک اعلی ترین معیار کی دعوتی جدوجہد چلائی جائے ۔ اس کے بغیر خود پیغمبر کے زمانہ میں بھی کسی کو کافر کہنا درست نہیں۔

Maulana Wahiduddin Khan
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom