نماز سے مدد

قرآن میں اہلِ ایمان سے کہا گیا ہے کہ تم لوگ نماز سے مدد لو (البقرۃ: 153) حدیث میں آیا ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی سخت معاملہ پیش آتا تو آپ نماز کے لیے کھڑے ہوجاتے (إذا حزبہ أمر فزع إلی الصلوۃ) یہ سادہ معنوں  میں  صرف ’’نماز‘‘ کی بات نہیں، یہ ایک نہایت اہم بات ہے جس کا تعلق انسان کی پوری زندگی سے ہے۔

اصل یہ ہے کہ اِس دنیا میں  بار بار انسان کے ساتھ ایسے معاملات پیش آتے ہیں  جن میں  وہ اپنے آپ کو عاجز (helpless) محسوس کرنے لگتا ہے۔ یہ ہر عورت اور ہر مرد کا ایک عام تجربہ ہے۔ اِس میں  کسی کا بھی کوئی استثناء نہیں— نماز اِسی مسئلے کا ایک کامیاب حل ہے۔

جب کسی آدمی کے اوپر ایسے حالات آتے ہیں  تو عام طورپر لوگ دو میں  سے کسی ایک ردّ عمل کا اظہار کرتے ہیں— کچھ لوگ ظاہری حالات کو دیکھ کر ناامیدی کا شکار ہوجاتے ہیں  اور اس کے نتیجے میں  اُس مہلک ذہنی بیماری میں  مبتلا ہوجاتے ہیں  جس کو ٹنشن (tension) کہا جاتا ہے۔ دوسرا طبقہ وہ ہے جو مفروضہ طورپر کسی غیرِ خدا کو اپنا حاجت روا اور دست گیر سمجھ لیتا ہے اور وہ بے فائدہ طورپر اس کی طرف دوڑنا شروع کردیتا ہے۔

اِس نازک صورتِ حال سے بچنے کے لیے ایک ہی درست اور قابلِ اعتماد طریقہ ہے، اور وہ دعا اور ذکر اور نماز کا طریقہ ہے۔ اِس طرح کے موقع پر جب ایک بندہ وضو کرکے نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے اور دو رکعت یا اس سے زیادہ نماز ادا کرکے خدا سے دعا کرتا ہے تو یقینی طورپر ایسا ہوتا ہے کہ اس کے دل میں  سکون آجاتا ہے، اس کو محسوس ہوتا ہے کہ اُس نے اپنے حقیقی کارساز کو پالیا ہے، اس کو پیش آمدہ حالات میں  اعتماد کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے ایک مضبوط بنیاد حاصل ہوگئی ہے— نماز ایک عبادت بھی ہے، اور مشکل حالات میں  سکون حاصل کرنے کا ذریعہ بھی۔ اِس اعتبار سے نماز کو ہرعورت اور مرد کے لیے ایک نفسیاتی سہارا کہاجاسکتا ہے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom