چالیس سال بعد
نکولا چاؤ سسکو (Nicolae Ceausescu) رومانیہ کا کمیونسٹ لیڈر تھا ۔ ۱۹۴۸ میں وہ رومانیہ کا وزیر ِزراعت بنا۔ اس کے بعد وہ ترقی کرتا رہا ۔ یہاں تک کہ ۱۹۶۷ میں وہ رومانیہ کا صدر بن گیا۔ اپنے اقتدار کو مستحکم کرنے کے لیے اس نے ہر ممکن کارروائی کی ۔ اسی میں یہ تھا کہ اس نے اپنی بیوی الینا (Elena) کو نائب صدر بنایا اور بیشتر کلیدی عہدوں پر اپنے رشتہ داروں کو بٹھا دیا ۔
چاؤ سسکو نے طاقت کے ذریعہ اپنے تمام مخالفین کو کچل دیا۔ رومانیہ کے مشہور شاعر اینڈ رین پاوئنسکو کے ذریعہ اس نے ایک نظم تیار کرائی جو "نغمہ ٔ رومانیہ "کہی جاتی تھی ۔ اس میں چاؤ سسکو کو "رومانوی قوم کا سب سے زیادہ محبوب فرزند" قرار دیا گیا تھا۔ یہ نظم روزانہ مختلف مواقع پر سارے رومانیہ میں پڑھی جاتی تھی۔ رومانیہ کے لوگوں کو یہ بات ناپسند تھی کہ ملک کے تمام وسائل صرف ایک شخص کے اوپر وقف کر دیئےجائیں ۔ آخر کار دسمبر ۱۹۸۹ میں یہ لاوا پھٹ پڑا۔ عوام اور فوج دونوں نے چاؤسسکو کے خلاف بغاوت کردی ۔ چاؤ سسکو نے اپنی حفاظت کے لیے اتنی بڑی پولیس بنا رکھی تھی جو فوج سے بھی زیادہ طاقت ور تھی ۔ چنانچہ سخت تصادم ہوا۔ ستر ہزار آدمی مر گئے ۔ اور تین سو ہزار آدمی زخمی ہوئے۔
چاؤسسکو اپنے وسیع محل میں ہر وقت ایک ہیلی کاپٹر تیار رکھتا تھا۔ جب اس نے دیکھا کہ اب وہ اپنے اقتدار کو بچا نہیں سکتا تو وہ ہیلی کاپٹر پر بیٹھ کر فرار ہو گیا۔ اس کو اندیشہ ہوا کہ اس کا ہیلی کا پٹر مار کر گرا دیا جائے گا۔ چنانچہ وہ ایک مقام پر اتر کر زیر ِزمین پناہ گاہ (bunker) میں داخل ہو کر چھپ گیا۔ تاہم وہ یہاں بھی پکڑ لیا گیا اور عین کرسمس کے دن ۲۵ دسمبر ۱۹۸۹ کو چاؤ سسکو اور اس کی بیوی الینا کو گولی مارکر ہلاک کر دیا گیا –––––– آسمان نے بھی اس کو جگہ دینے سے انکار کر دیا اور زمین نے بھی ۔
چاؤسسکو اسٹالنسٹ اشتراکی تھا۔ وہ مذہب کا انتہائی سخت دشمن تھا۔ بخارسٹ کا ریڈیو اناؤنسر اس کی موت کی خبر دیتے ہوئے چلا اٹھا ، اس نے کہا کہ اف ، کیسی حیرت ناک خبر ہے ۔ مسیح دشمن عین کرسمس کے دن مر گیا :
Oh, what wonderful news. The anti-Christ
died on Christmas Day.
اس طرح کے واقعات ۱۹۸۹ میں کثرت سے پیش آئے ہیں ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ظالم انسانوں نے مذہب کے خلاف جو قلعے بنائے تھے ، وہ خدا کی طرف سے مسلسل ڈھائے جا رہے ہیں ۔
روس میں سرکاری طور پر مذہب کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا تھا۔ مگر حالات کا دباؤ اتنا بڑھا کہ روس کی اشترا کی حکومت کو اپنے یہاں مذہبی آزادی کا اعلان کر نا پڑا ۔ سوویت روس کے وزیر اعظم میخائیل گور با چوف نے خود ویٹیکن پہونچ کر پوپ سے ملاقات کی ۔ مشرقی جرمنی میں مذہب کو بظاہر مکمل طور پر ختم کر دیا گیا تھا۔ مگر وہ بالآخر سیلاب بن گیا اور برلن دیوار (Berlin wall) توڑ کر باہر آگیا ۔ چاؤسسکو اپنے سارے اقتدار اور اہتمام کے باوجود بری طرح ہلاک کر دیا گیا۔ وغیرہ اس طرح براہ راست خدا کی طرف سے مذہب کی تبلیغ و اشاعت کے مواقع کھولے جارہے ہیں۔ اس وقت مسلمانوں کے لیے سب سے اہم کام یہ ہے کہ وہ دنیا کی ہر زبان میں قرآن اور حدیث اور سیرت پر سادہ اور سائنٹفک انداز کی کتا بیں تیار کر کے تمام قوموں میں پھیلا دیں ۔
موجودہ زمانہ میں مسلمانوں نے اسلام کے نام پر کافی سرگرمی دکھائی ہے۔ مگر یہ سرگرمیاں زیادہ تر سیاست رخی رہی ہیں۔ اب ضرورت ہے کہ تمام سرگرمیوں کو دعوت و تبلیغ کے رخ پر چلایا جائے۔ آج کے انسان کو" سیاسی مذہب "سے کوئی دل چسپی نہیں ۔ وہ "روحانی مذہب" کا متلاشی ہے ۔ وہ اپنی فطرت میں اٹھنے والی طلبِ خداوندی کا جواب چاہتا ہے۔ اگر اس وقت جدید انسان کے سامنے اسلام کو اس کی سادہ اور فطری صورت میں پیش کر دیا جائے تو انسان محسوس کرے گا کہ یہی وہ چیز ہے جس کووہ اپنے اندرونی تقاضے کے تحت تلاش کر رہا تھا۔
اللہ تعالیٰ نے تمام ضروری اسباب مہیا کر دیے ہیں۔ اب مسلمانوں کا فرض ہے کہ وہ اٹھیں اور اسلام کو ہر خیمہ اور ہر گھر میں پہنچا دیں ۔