فخر، تواضع

فخر تمام برائیوں  کی جڑ ہے، اور تواضع تمام خوبیوں  کا سرچشمہ۔ کسی آدمی کو پہچاننا ہو، تو اِنھیں  دو چیزوں  کے ذریعے اس کی شخصیت کو پہچانا جاسکتا ہے۔ جس آدمی کے اندر فخر کی نفسیات ہو، وہ ہر اعتبار سے ایک غیر مطلوب شخصیت کا حامل ہوگا، اور جس آدمی کے اندر تواضع کی نفسیات ہو، اس کی شخصیت کے اندر تمام مطلوب اوصاف پائے جائیں گے۔

جس سماج میں  لوگ فخر والا مزاج رکھتے ہوں، وہ سماج منفی نفسیات کا جنگل ہوگا۔ فطرت کے نظام کے تحت، ہر سماج میں کچھ لوگ چھوٹے ہوتے ہیں  اور کچھ لوگ بڑے۔ اب ایسے سماج میں  یہ ہوگا کہ ایک شخص جس آدمی کو اپنے سے کم پائے گا، اس کو وہ حقیر سمجھ لے گا، اور جس آدمی کو وہ اپنے سے زیادہ دیکھے گا، اس کے بارے میں  وہ حسد اور جلن کی نفسیات میں  مبتلا ہوجائے گا۔ ایسے سماج میں  کوئی بھی شخص معتدل نفسیات کا حامل نظر نہیں  آئے گا۔

اِس کے برعکس معاملہ تواضع (modesty) کا ہے۔ جس آدمی کے اندر تواضع کی نفسیات پائی جائے، اس کا حال یہ ہوگا کہ وہ ہر چیز کو خدا کی نسبت سے دیکھے گا، نہ کہ انسان کی نسبت سے۔ اس کو چھوٹا آدمی بھی ایک انسان نظر آئے گا، اور بڑا آدمی بھی ایک انسان۔ وہ لوگوں  کو انسان بمقابلہ انسان (man versus man)کی نظر سے نہیں دیکھے گا،بلکہ وہ لوگوں  کو انسان بمقابلہ خدا (man versus God) کی نظر سے دیکھے گا۔ یہ مزاج اس کے اندر سے کبر اور حسد جیسی نفسیات کا خاتمہ کردے گا۔ وہ اِس کو سب سے بڑا کام سمجھے گا کہ وہ اپنا بے لاگ جائزہ لے کر اپنی کمیوں  کو جانے اور ان کی اصلاح کرے، وہ اپنا محاسبہ (introspection) کرکے اپنی ذمے داریوں  کو جانے اور ان کو پورا کرے۔

تواضع در اصل حقیقت کے اعتراف (acknowledgement)کا دوسرا نام ہے، اور فخر حقیقت کے انکار کا دوسرا نام۔ اِس دنیا میں  حقیقت کا اعتراف تمام خوبیوں  کا سرچشمہ ہے، اور حقیقت کا انکار تمام برائیوں  کا سرچشمہ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom