ایک اجتماعی مسئلہ
منفی ذہن (negative mind) ہر عورت اور مرد کے اندر اپنے آپ موجود رہتاہے۔ لیکن مثبت ذہن (positive mind) آدمی کو سوچ کر بنانا پڑتا ہے۔ عام طور پر لوگوں کا حال یہ ہے کہ وہ سوچ کر اپنا ذہن نہیں بناتے۔ اس لئے ہر ایک منفی سوچ میں مبتلا رہتاہے۔ یہی وجہ ہےکہ عام طورپر لوگ دوسروں کے بارے میں بہت جلد مخالفانہ رائے قائم کرلیتے ہیں۔ وہ اکثر دوسرے شخص کے منفی پہلو کو لے کر اس کے بارےمیں رائے بناتے ہیں۔ وہ آدمی کے مثبت پہلو کو لے کر رائے نہیں بناتے۔ حالانکہ اگر وہ سوچیں تو وہ پائیں گے کہ ہر ایک کے اندر منفی پہلو کے ساتھ مثبت پہلو بھی موجود رہتاہے۔
اجتماعی زندگی (collective life)کو بہتر بنانے کے لئے سب سے زیادہ اہم اصول یہ ہے کہ آپ دوسرے شخص کے منفی پہلو کو نظر انداز کریں اور مثبت پہلو کو لے کر اس کے بارےمیں رائے بنائیں۔انسانوں کے درمیان حقیقی اتحاد کا یہی واحد اصول ہے۔ کسی سماج میں اتحاد اس لیے نہیں پیدا ہوسکتا کہ لوگ ایسے بن جائیں کہ کسی کو کسی سے شکایت نہ رہے۔ اس قسم کا اتحاد فطرت کے قانون کے خلاف ہے۔ اس لیے وہ عملا بننے والا بھی نہیں۔
اتحاد کا واحد اصول اختلاف کے باوجود متحد ہونا ہے۔ اتحاد ہمیشہ اختلاف کو نظر انداز کرنے سے آتا ہے، نہ کہ اختلاف کو ختم کرنے سے۔ فطرت کے قانون کے مطابق، زندگی کا نظام تنوع (diversity) پر قائم ہے، نہ کہ یکسانیت (uniformity) پر۔ لوگوں میں یکسانیت پیدا کرکے ان کے درمیان اتحاد قائم کرنے کا فارمولا، ایک ناممکن فارمولا ہے۔ خواہ سیکولر دائرہ ہو یا مذہب کا دائرہ، ہر جگہ اختلاف کو برداشت کرنے سے اتحاد آئے گا، نہ کہ لوگوں میں یکسانیت لانے سے جو کہ کبھی وقوع میں آنے والا ہی نہیں۔