تعمیر ِدنیا، تیاری ِآخرت

موجودہ زمانے میں لوگوں کو دیکھئے تو ہر عورت اور ہر مرد مشغول (busy)نظر آئیں گے۔ لوگوں کی یہ مشغولیت اتنی زیادہ ہے کہ کسی کے پاس کوئی اور بات سننے کے لیے فرصت نہیں۔ لوگوں کے پاس اپنے وقت اور اپنے پیسے کا ایک ہی استعمال ہے، یہ کہ وہ اپنے وقت اور اپنے پیسے کو اپنی مطلوب منزل تک پہنچنے کے لیے پوری طرح لگا دیں۔

لوگوں کی یہ مشغولیت کس کام کے لیے ہے، وہ کام صرف ایک ہے— اپنی دنیا کی زندگی کو بہتر سے بہتر بنانا، اپنے دنیوی مستقبل کی تعمیر کرنا۔ لیکن موت اس نظریۂ حیات کی تردید ہے۔ ہر آدمی کا آخری انجام یہ ہے کہ وہ بہت جلد مرجاتا ہے۔ وہ اپنی بنائی ہوئی دنیا کو مکمل طورپر چھوڑ دیتا ہے ۔ اب وہ تنہا ایک ایسے عالم کی طرف چلا جاتا ہے، جہاں کے لیے اس کے پاس کچھ نہیں ہوتا۔

ہر عورت اور مرد کا یہ حال ہے کہ پیداہونے کے بعد جب وہ موجودہ دنیا میں آتے ہیں تو وہ بھی اُسی طرح دنیوی اصطلاحوں میں سوچنے لگتے ہیں، جس طرح اُن کے آس پاس کے لوگ سوچ رہے ہیں۔ وہ بھی اُنھیں مادّی کاموں میں مشغول ہوجاتے ہیں جن میں اُن سے پہلے کے لوگ مشغول چلے آرہے تھے۔ اِسی صورتِ حال کا یہ نتیجہ ہے کہ مادّی سوچ ، تاریخی تسلسل کا حصہ بن گئی ہے۔ مادی سوچ اِس طرح کلچرل روایت میں شامل ہوگئی ہے کہ اِس سے الگ ہو کر سوچنا بظاہر کسی عورت یا مرد کے لیے ممکن نہیں۔

یہی وہ مقام ہے جہاں انسان کا اصل امتحان ہے۔ انسان کو حقیقی کامیابی حاصل کرنے کے لیے یہ کرنا ہے کہ وہ اس تاریخی تسلسل سے باہر آکر سوچے۔ وہ رواجی کلچر سے الگ ہو کر حقیقت کی بنیاد پر اپنی رائے بنائے۔ جو لوگ ایسا کریں، وہ فوراً یہ دریافت کرلیں گے کہ اصل معاملہ تعمیر دنیا کا نہیں، بلکہ اصل معاملہ تیاریٔ آخرت کا معاملہ ہے۔ ہر عورت اور مرد کا اصل کام یہ ہے کہ وہ موت سے پہلے کے دورِ حیات میں، موت کے بعد کے مرحلۂ حیات کی تیاری کرے۔ وہ اپنے آپ کو اِس قابل بنائے کہ وہ موت کے بعدآنے والے ابدی دورِ حیات میں کامیاب انسان قرار پاسکے۔

Maulana Wahiduddin Khan
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom